ایکنا نیوز کے مطابق مشی گن میں ویانا یونیورسٹی کے ریسرچر فرھاد قدوسی نے سیرت النبی کے حوالے سے پاپیروس کے حوالے سے صدر اسلام کی تاریخ پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا: چار ہزار سال سے قبل پاپیروس جو مصر میں ایک قدیم جڑی بوٹی ہے کا نام ہے اس مادہ سے کام لیتے تھے
پاپیروس کی ساخت اور انکو دوسرے ممالک پہنچانا جس طرح سے لکڑی، کھال اور دیگر اشیا روانہ کیا جاتا.
قرآن میں دو آیات 7 اور 91 سورہ انعام صدر اسلام کے اشعار میں پاپیروس کی طرف اشارہ ہوا ہے اور قرآن میں اس کے لیے قرطاس اور یونانی لغت میں کارتیس کا لفظ استعمال ہوا ہے۔
مصر جو پاپیروس کی اصلی جائے پیدایش ہے کیونکہ وہاں گرم آب ہوا ہے لہذا اس دور میں کشف شدہ پاپیروس مصر سے متعلق ہے، مصر سے خارج خربت المیرد اور بحر المیت جو اردن میں ہے اور شام و عراق میں بھی پاپیروس تولید ہوتی ۔
کہا جاتا ہے کہ مختلف ممالک کے میوزیم جنمیں مصر، یورپی ممالک اور شمالی امریکہ میں دس ہزار عربی اسلامی پاپیروس موجود ہیں اور اس میں اضافہ ہوتا رہتا ہے۔
عربی پاپیروس جو عام طور پر کتابوں میں مسلمانوں کے توسط سے درج ہوا ہے عبارت «بسم الله الرحمن الرحیم» سے شروع ہوتا ہےجب کہ قبطی اور یونانی یا مسیحیوں کے عبارت بھی بسم اللہ الرحمن الرحیم سے شروع ہوا ہے۔/
4170690