ایکنا انٹرنیشنل ڈیسک کے مطابق جی سیون ممالک کے وزرائے خارجہ نے ٹوکیو میں دو روزہ سربراہی اجلاس کے دوران مشرق وسطیٰ اور غزہ میں قیام امن کی کوششوں کو بحال کرنے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔
میزبان ملک جاپان کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ یہ معاملہ گزشتہ روز ورکنگ ڈنر کے دوران زیربحث آیا، ، جی سیون ممالک کے وزائے خارجہ کے ساتھ اسرائیل-غزہ تنازع، یوکرین میں روس کی جنگ اور چین سے متعلق مسائل پر بات چیت آج بھی جاری رہے گی۔
بیان میں اس حوالے سے کوئی تفصیلات نہیں بتائی گئیں کہ غزہ پر جاری اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں حماس کو غزہ سے نکالے جانے کی صورت میں کن آپشنز پر بات چیت کی گئی۔
اسرائیل تاحال غزہ کے حوالے سے اپنے طویل المدتی منصوبوں کے بارے میں مبہم رہا ہے، تاہم اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے رواں ہفتے یہ کہہ چکے ہیں کہ اسرائیل غزہ کی سیکورٹی کی ذمہ داری غیر معینہ مدت تک سنبھالنے کی کوشش کرے گا۔
لیکن اسرائیلی وزیر خارجہ ایلی کوہن نے ’وال سٹریٹ جرنل‘ کو بتایا کہ اسرائیل چاہتا ہے کہ یہ علاقہ ایک بین الاقوامی اتحاد کے زیرِانتظام ہو، جس میں امریکا، یورپی یونین اور مسلم اکثریتی ممالک شامل ہوں یا پھر غزہ کے مقامی سیاسی رہنماؤں کے زیر انتظام ہو۔
امریکا، اقوام متحدہ، مشرق وسطیٰ اور دیگر ممالک کے سفارت کاروں نے بھی اس حوالے سے آپشنز پر غور شروع کر دیا ہے۔