ہندوستان؛ مسلمان جدید مندروں کی تعمیر سے پریشان

IQNA

ہندوستان؛ مسلمان جدید مندروں کی تعمیر سے پریشان

5:26 - December 23, 2023
خبر کا کوڈ: 3515538
ایکنا: انڈین مسلمان جو پہلے ہی بڑے مندروں کے بیچ رہتے ہیں جدید مندروں کی تعمیر سے پریشان ہیں۔

ایکنا نیوز- خبررساں ادارے شرق الأوسط کے مطابق صفی محمد ایک ہندوستانی درزی ہے جو دوسرے بہت سے مسلمانوں کی طرح اپنی بیوی اور دو بیٹوں کو دور بھیجنے کا ارادہ رکھتا ہے، اس سے پہلے کہ  اگلے ماہ ہندوؤں کے مقدس ترین مندروں میں سے ایک کے افتتاح کے لیے اپنے آبائی شہر ایودھیا میں ہزاروں ہندو زائرین یہاں پہنچیں۔

مندر ایک ایسی جگہ پر بنایا گیا ہے جس کے بارے میں ہندوؤں کا خیال ہے کہ یہ دیوی رام کی جائے پیدائش ہے، اور جہاں کبھی مغل دور کی ایک مسجد کھڑی تھی، جو صفی محمد کے لیے تلخ یادیں ابھارتی ہے۔

38 سالہ نوجوان کا کہنا ہے کہ انہیں یاد ہے جب دسمبر 1992 میں ہندوؤں کے ایک گروپ نے بابری مسجد کو تباہ کر دیا تھا، جس سے ملک بھر میں مذہبی تشدد ہوا تھا۔ تشدد جس کے دوران تقریباً دو ہزار لوگ مارے گئے جن میں زیادہ تر مسلمان تھے، اور مرنے والوں میں ان کا ایک رشتہ دار بھی شامل تھا۔

 

مندر سے چند میٹر کے فاصلے پر واقع اپنے گھر میں سلائی مشین پر کام کرتے ہوئے وہ کہتے ہیں، "میرے خاندان کو پہلے ہی بہت سے مصائب کا سامنا کرنا پڑا ہے۔" کسی بھی وقت کچھ بھی ہو سکتا ہے۔

شمالی ہندوستان کی ریاست اتر پردیش میں واقع ایودھیا میں تقریباً 30 لاکھ لوگ رہتے ہیں جن میں سے 500,000 مسلمان ہیں۔

حکام کا کہنا ہے کہ ان مسلمانوں کا کم از کم دسواں حصہ نئے تعمیر شدہ رام مندر سے متصل علاقے میں رہتا ہے۔ ان میں سے کچھ رہائشیوں نے کہا کہ وہ اب بھی ہندوؤں سے خوفزدہ ہیں، خاص طور پر زائرین، کیونکہ کوئی بھی واقعہ بڑے تشدد میں بدل سکتا ہے۔

 

کم از کم 10 مسلمان مردوں نے کہا کہ وہ مندر کے افتتاح سے پہلے اپنے خاندانوں کو شہر سے باہر رشتہ داروں کے پاس بھیجنے کا ارادہ رکھتے ہیں، جو جنوری کے آخری عشرت کو ہونے والا ہے۔

ایودھیا میں ایک اسلامی اسکول چلانے والے اور تین دہائیاں قبل ہونے والے فسادات میں اپنے ایک رشتہ دار کو کھونے والے پرویز احمد قاسمی نے کہا، "ہم اندازہ نہیں لگا سکتے کہ افتتاح سے پہلے یا بعد میں کیا ہو گا۔" علاقے کے لوگ قدرے خوفزدہ ہیں۔

 

4189115

ٹیگس: مندر ، مسجد ، مسلمان
نظرات بینندگان
captcha