ایکنا نیوز-ارنا کی رپورٹ کے مطابق انسانی حقوق کی اس تنظیم نے اپنے ایک بیان میں آل سعود کی حکومت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرنے کے الزام میں ریاض کی عدالت میں سعودی عرب کے شیعہ رہنما پر ظالمانہ مقدمہ چلائے جانے اور ناانصافی پر مبنی سزا دیئے جانے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے سعودی عرب میں شیعہ مسلمانوں کی نسل کشی پر خبردار کیا ہے۔ انسانی حقوق کی اس عالمی تنظیم کے بیان میں آیا ہے کہ آل سعود اور آل خلیفہ کے حکام، بحرین اور سعودی عرب کے مشرقی علاقوں میں حکومت کے خلاف احتجاجات کے ردعمل میں، شیعہ علماء اور انقلابی عوام کی ایک تعداد کو غیرمنصفانہ عدالتی فیصلوں میں الجھا کر، اپنے مخالفین کو کچلنے کی کوشش کررہے ہیں۔ واضح رہے کہ سعودی عرب میں تیل کی دولت سے مالا مال صوبہ الشرقیہ میں دوہزار گیارہ سے بےشمار مظاہرے ہوتے آرہے ہیں جن میں مظاہرین، سیاسی اصلاحات اور اس ملک میں امتیازی سلوک کےخاتمے کا مطالبہ کرتے رہے ہیں۔ سرگرم عمل شخصیتوں کا کہنا ہے کہ سعودی عرب میں تیس ہزار سے زیادہ سیاسی قیدی ہیں جنھیں اپنے حقوق کے حصول کی کوشش کرنے کے الزام میں عقوبت خانوں میں ڈال دیا گیا ہے جبکہ کئی اہم شخصیتوں کو سزائے موت کا حکم بھی سنایا گیا ہے، جن میں سعودی عرب کے معروف شیعہ عالم دین آیت اللہ شیخ باقر النمر بھی شامل ہیں۔