اسلامی ثقافت و روابط آرگنائزيشن كے شعبہ دين اور ثقافت كے تحقيقاتی گروپ كے ركن "علی شريفی" نے ايران كی قرآنی خبر رساں ايجنسی(ايكنا) كے ساتھ گفتگو كے دوران قرآن كريم كو اسلامی انقلاب ايران اور دنيا میں اسلامی بيداری كا منبع قرار ديتے ہوئے كہا : قابل افسوس بات ہے كہ ہم نے سماجی ثقافتی منشور كے عنوان سے قرآنی تحقيقات كو خاص اہميت نہیں دے پائے ۔
انہوں نے اس بات كی طرف اشارہ كرتے ہوئے كہ اس كام كے لیے محكمہ اوقاف اور خيراتی امور جيسے تمام اداروں پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے كہا : بعض ممتاز تحقيقی مقالے شائع كیے جاتے ہیں ليكن قرآنی شعبے میں مقالہ نويسی كے لیے كوئی خاص نظام موجود نہیں ہے اور نہ ہی ملكی سطح پر ان میں سے بہترين مقالوں كی حمايت كی جاتی ہے ۔
1095272