ايران كی قرآنی خبررساں ايجنسی ﴿ايكنا﴾ كی رپورٹ كے مطابق، یہ دو روزہ سيمينار زمبابوے میں ايرانی كلچرل سنٹر كے زير اہتمام زمبابوے كی يونيورسٹی میں 13 اور 14 نومبر كو منعقد ہوا۔
اس سيمينار میں زمبابوے اور ہمسایہ ممالك كی يونيورسٹی كے پروفيسرز كی موجودگی میں فلسفہ كے اسٹوڈنٹس نے "فلسفہ" كے موضوع پر اپنے مقالات پيش كئے۔
مقالات، معاشرہ میں موجودہ بحران اور مغربی ثقافت كے افريقی ثقافت پر اثرات اور ان كے راہ حل كے موضوعات پر مشتمل تھے۔
ہرارے میں ايران كے كلچرل سنٹر كے قونصلر محمد اسدی نے بھی اپنا مقالہ فلسفہ كے موضوع پر پيش كيا اور كہا فلسفہ كا لفظ يونانی ہے اور اس كا معنا علم سے محبت كرنا ہے۔ يعنی ايسا علم جو انسان كی بنيادی سرگرميوں يعنی تفكر سے ليا گيا ہے۔
انہوں نے كہا اگر اس سيمينار كا مقصد معاشرہ كو كامياب كرنا ہے تو انبياء الہی كی تعليمات پر عمل سے بہتر اور كچھ نہیں ہوسكتا۔
انہوں نے مزيد كہا اسلامی اور مغربی فلسفہ كے درميان فرق یہ ہے كہ مسلم فلسفہ دان موجودات كی حقيقت اور انسانی مشكلات كے حل كيلئے وحی كے محتاج ہوتے ہیں، جبكہ مغربی فلسفہ دان، وحی كے بغير معاشرہ كے مسائل كو حل كرنے كی كوشش كرتے ہیں۔
1138827