ایکنا نیوز- ایران ریڈیو- اسلامی جمہوریہ ایران کے نائب وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان نے ہمارے نمائںدے سے گفتگو میں کہا ہے کہ بحرین میں آل خلیفہ کی حکومت نے ہردلعزیز عوامی انقلابی لیڈر شیخ علی سلمان کو گرفتار کرکے انتھا پسندوں کو موقع دیا ہے کہ وہ بحران میں زیادہ سے زیادہ شدت لاتے رہیں- امیر عبداللہیان نے کہا کہ بحرین میں امن و استحکام کی برقراری کے لئے جو کہ علاقے کے امن و استحکام سے جڑا ہوا ہے ضروری ہے کہ سنجیدگی اور دانشمندی کے ساتھ قومی مذاکرات کا عمل شروع ہو اور یہ عمل انسانی حقوق کی پامالی پر مبنی منظم پالیسیوں کی جگہ لے لے- ایران کے نائب وزیر خارجہ نے بحرین میں داعش کی موجودگی کو، غیر ملکیوں کو بحرین کی شہریت دینے اور بحرینیوں کی شہریت سلب کرنے کی آل خلیفہ کی عجلت پسندی اور غلط پالیسیوں کانتیجہ قرار دیا- امیر عبداللہیان نے کہا کہ تہران، حکومت بحرین اور مخالفین کے درمیان قومی سطح پر مذاکرات کی حمایت کرتا ہے اور اس میں مدد کرنے کے لئے تیار ہے- انہوں نے کہا کہ حکومت آل خلیفہ نے اس سلسلے میں دلچسی کا مظاہرہ نہیں کیا ہے-
واضح رہے کہ بحرین میں جب سے شاہی حکومت کی جگہ عوامی جمہوری حکومت کے قیام کی تحریک شروع ہوئی ہے اس وقت سے شاہی حکومت اس تحریک کو دبانے کی کوشش کررہی ہے- سیاسی کارکنوں کو سخت طویل مدت سزائیں- ان کی شہریت سلب کرنے نیز آبادی کے تناسب میں بگاڑ پیدا کرنے کے لئے ہزاروں کی تعداد میں غیر ملکیوں کو لاکر بسانے کی مذموم کوشش ایسے جملہ اقدامات ہیں جو آل خلیفہ کی شاہی حکومت اپنے اقتدار کو طول دینے کے لئے انجام دے رہی ہے-