ایکنا نیوز- اطلاع رساں ادارے «On Islam» کے مطابق ہنگری کے نسل پرست وزیراعظم «ویکٹوراوربان» نے کہا کہ مسلم مہاجروں کی آمد سے یورپ میں عیسائی مذہب کے لیے خطرات بڑھ جائیں گے
انہوں نے شامی پناہ گزینوں کی تعداد پر تشویش کا اظھار کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا حق بنتا ہے کہ ہم مسلمانوں کو اپنے ممالک میں آنے سے روک دیں۔
اوربان نے کہا کہ مہربانی کیجیے،مت آئیے ... آپکا آنا خطرناک ہے. ہم ہنگری والے آپکو قبول نہیں کرسکتے ، یورپ پریشان ہے۔
ہنگری وزیراعظم کی خبر شامی بچے کی تصویر کے بعد منظر عام پر آیا۔
تین سالہ آیلان کردی اپنے پانچ سالہ بھائی«گالیب» والدہ «ریحان» ایک بارہ رکنی ٹیم کے ہمراہ یونان کی طرف جارہا تھا کہ جب کشی ڈوبنے کا واقعہ پیش آیا.
برطانیہ کے اسقف اعظم انبا انگلوس نے ہنگری وزیر اعظم کے بیان کو قابل افسوس قراردیا اور کہا کہ ہم بعنوان ایک عیسائی اس پالیسی کو قبول نہیں کرتے کہ صرف اپنی جانوں کی فکر کریں اور دیگر انسانوں سے لاتعلق رہیں۔
پولینڈ کے سابق وزیراعظم اور یورپی کونسل کے سربراہ ڈونالڈ ٹاسک نے بھی ہنگری وزیر اعظم کے بیان کی مذمت کی ہے.