ایکنا نیوز کے مطابق ادارہ ثقافت و تعلقات اسلامی سربراہ ابوذر ابراهیمی ترکمان نے تہران یونیورسٹی میں منعقدہ نشست «عالم اسلام کا مستقبل» سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مذہب کی حقیقت سے غفلت کی وجہ سے داعش جیسی ناسور پیدا ہوئی۔
انہوں نے ظاہری بینی کو اہم قرار دیتے ہوئے کہا: دین کی ناقص سمجھ اور جاہل افراد کی اس سے وابستگی خطرناک ہے۔
ادارہ ثقافت و تعلقات اسلامی سربراہ نے مستقبل میں ثقافتی سفارت کاری کو اہم قرار دیا اور کہا ثقافت، روحانیت اور اخلاق علم سے الگ اہم امور ہیں اور علم کے ساتھ اسکی بھی اشد ضرورت ہے۔
انکا کہنا تھا کہ جہاں ہم علم کے حصول کے لیے تک و دو کرتے ہیں وہاں پر روحانیت اور اخلاق کے لیے بھی تشنگی پیدا کرنی چاہیے تاکہ اس کے لیے لوگ کوشش کریں۔
ابراهیمی ترکمان کا کہنا تھا: اگر انسان وجودی فقر کو محسوس کرے تو وہ خدا کی سمت جاتا ہے اور اس سے انسان کی خودغرضی کا خاتمہ ممکن ہوجاتا ہے۔
قابل ذکر ہے کہ عالم اسلام کا مستقبل دو روزہ نشست اسلامک فیوچر ریسرچ مرکز کے تعاون سےتہران یونیورسٹی کی علامہ امینی ہال میں منعقد کی گئی ہے۔/