بھارت میں مذہبی آزادی 'مزید ابتر'، امریکی کمیشن کی پابندیاں عائد کرنے کی سفارش

IQNA

بھارت میں مذہبی آزادی 'مزید ابتر'، امریکی کمیشن کی پابندیاں عائد کرنے کی سفارش

22:17 - April 25, 2022
خبر کا کوڈ: 3511744
مذہبی آزادی کے حوالے سے قائم امریکی کمیشن نے ہندو قوم پرست حکومت میں ہندوستان میں مذہبی آزادی کی صورتحال 'مزید ابتر' قرار دیتے ہوئے ایک بار پھر اس پر مخصوص پابندیاں عائد کرنے کی سفارش کی ہے۔

ایکنا انٹرنیشنل ڈیسک - ڈان نیوز کے مطابق یہ مسلسل تیسرا سال ہے جب امریکی کمیشن برائے بین الاقوامی مذہبی آزادی نے سفارش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہندوستان کو 'خاص تشویش والے ممالک' کی فہرست میں رکھا جائے۔

اس سفارش نے نئی دہلی کو مشتعل کیا ہے اور اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے اسے مسترد کیا جانا یقینی ہے۔

سفارشات پیش کرنے کے لیے مقرر امریکی پینل نے اپنی سالانہ رپورٹ میں جنوبی ایشیا کے بارے میں سخت تشویش کا اظہار کیا ہے اور محکمہ خارجہ کی جانب سے پاکستان کو بلیک لسٹ میں شامل کرنے کے فیصلے کی حمایت بھی کی ہے۔

یہ پینل سفارشات پیش کرنے کے لیے مقرر کیا جاتا ہے لیکن امریکی پالیسی مرتب نہیں کرتا ہے-

کمیشن نے ہندوستان میں 2021 میں مذہبی اقلیتوں، خاص طور پر مسلمانوں اور عیسائیوں پر ہونے والے 'متعدد' حملوں کی جانب اشارہ کیا جبکہ وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت نے اقلیتوں کے خلاف پالیسیوں کے ذریعے 'ایک ہندو ریاست کے اپنے نظریاتی مؤقف' کو فروغ دیا۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ’ہندوستان میں مذہبی آزادی کی صورتحال طور پر بہت سنگین ہوگئی ہے۔

کمیشن نے اپنی رپورٹ میں ہجوم اور مختلف سرگرم گروہوں کی جانب سے دھمکیوں اور تشدد کی ملک گیر مہم کے لیے سزا سے استثیٰ کے کلچر، صحافیوں اور انسانی حقوق کے حامیوں کی گرفتاریوں کی جانب اشارہ کیا۔

گزشتہ برسوں میں بھارتی حکومت نے کمیشن کے نتائج کو غصے کے ساتھ مسترد کرتے ہوئے اس پر تعصب کا الزام لگایا تھا۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنے پیش رو ڈونلڈ ٹرمپ کی طرح ابھرتی ہوئی طاقت چین کے تناطر میں مشترکہ اتحادی کے طور پر بھارت کے ساتھ تعلقات بڑھانے کی کوشش کی ہے۔

نظرات بینندگان
captcha