ایکنا نیوز؛ الجزیرہ نیوز سائٹ کے مطابق، خبر رساں ذرائع نے عمان کے دارالحکومت مسقط کے ارد گرد حسینی سوگواروں کے جلوس پر مسلح حملے کی اطلاع دی، جس کے دوران متعدد عزادار شہید اور زخمی ہوئے.
سلطنت عمان کی پولیس نے ایک مختصر بیان میں اعلان کیا کہ اس حملے کے دوران جو اس ملک کے دارالحکومت مسقط کے مضافات میں واقع علاقے «Al-Wadi Al-Kabir» میں امام علی مسجد کے ارد گرد ہوا، 4 افراد شہید ہوئے اور متعدد دیگر زخمی ہوئے.
مذکورہ بیان میں یہ بھی کہا گیا ہے: صورتحال سے نمٹنے کے لیے تمام حفاظتی اقدامات کیے گئے ہیں اور اضافی اقدامات اور ضروری تحقیقات کی جائیں گی.
دوسری جانب کچھ سوشل میڈیا صارفین نے اس مسلح حملے کی تصاویر اور ویڈیوز بھی شائع کیں.
ان صارفین کے مطابق اس حسینیہ میں 700 سے زائد سوگواروں کو حملہ آوروں نے گھیر لیا تھا اور سکیورٹی فورسز بھی جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں.
اب تک عمانی حکام نے اس خبر پر کوئی ردعمل ظاہر نہیں کیا. تاہم تازہ ترین رپورٹ میں مبینہ طور پر بتایا جاتا ہے کہ تکفیری دہشت گرد تنظیم داعش نے واقعے کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔
ٹیلی گرام چینل «Sabrin News» نے بھی اس تناظر میں اطلاع دی ہے کہ اس حملے میں «الوادی الکبیرک علاقے میں ایک مسجد کے ارد گرد سوگواروں کے ایک گروپ کو نشانہ بنایا گیا اور اس دوران متعدد عزادار شہید ہوئے۔/