ایکنا نیوز، الکفیل نیوز کے مطابق ، ماہِ رمضان کی مناسبت سے یہ مقابلے روضۂ مبارک حضرت عباسؑ کے علمی قرآن کمپلیکس کے زیر اہتمام منعقد کیے گئے ہیں، جن میں 22 ممالک کے قاریان شریک ہوئے ہیں۔
ان مقابلوں میں 30 قاریان بزرگوں کے گروپ میں اور 10 قاریان نوجوانوں کے گروپ میں ایک دوسرے کے ساتھ مقابلہ کریں گے، جبکہ بین الاقوامی ججز کی کمیٹی ان مقابلوں کی نگرانی کر رہی ہے۔
مقابلے کے پہلے مرحلے میں تین عرب اور اسلامی ممالک کے قاریان نے تلاوت کی، جن میں ایران سے رحیم شریفی، ترکی سے بلال ہمفی اور لیبیا سے عصام عبدالحفیظ شامل تھے۔
اسی مرحلے میں عراق کے نوجوان مصطفیٰ، جو ایک معذور حافظِ قرآن ہیں، کی موجودگی بھی نمایاں رہی، جہاں ان کی قرآن حفظ کرنے کی کہانی شرکاء کو سنائی گئی۔
اس عراقی نوجوان حافظِ قرآن کی موجودگی روضۂ مبارک حضرت عباسؑ کی جانب سے تمام حفاظِ قرآن کی سرپرستی اور ان کی حوصلہ افزائی کے عزم کو اجاگر کرتی ہے۔ مقابلے کے دوران انہیں ججز کی کمیٹی کی جانب سے قرآن حفظ کرنے کے حوالے سے رہنمائی بھی فراہم کی گئی۔
قابل ذکر ہے کہ بین الاقوامی قرآن مقابلہ "جائزہ العمید" روضۂ مبارک حضرت عباسؑ کی جانب سے قرآن کلچر کے فروغ کے لیے ایک اہم اقدام ہے، جو فرد اور معاشرے کی سعادت کے لیے ضروری سمجھا جاتا ہے۔ اس کے دوسرے سیزن میں عرب، ایشیائی اور افریقی ممالک کے قاریان نے شرکت کی ہے۔
مصر، ایران، انڈونیشیا، افغانستان، ملائیشیا، جنوبی افریقہ اور بھارت ان بین الاقوامی قرآن مقابلوں میں شریک ممالک میں شامل ہیں۔ گزشتہ سال رمضان المبارک میں اس کا پہلا سیزن 21 ممالک کی شرکت کے ساتھ منعقد کیا گیا تھا۔
رحیم شریفی، جو 1985 میں ایرانی صوبہ خوزستان کے شہر رامہرمز میں پیدا ہوئے، بین الاقوامی تواشیح گروپ "سبطین" اہواز کے رکن ہیں اور انہوں نے مختلف تواشیح مقابلوں میں نمایاں کامیابیاں حاصل کی ہیں۔/
4269635