ایکنا نیوز- الخلیج آن لائن کے مطابق، جنت عدنان احمد 1965 میں پیدا ہوئیں اور یہ آرٹسٹ اور خطاط اس وقت نیوزی لینڈ میں مقیم ہیں۔ وہ طغری، ثلث اور ثلث جلی خطوط میں مہارت رکھتی ہیں۔
خوشنویسی کی محبت کا آغاز جنت عدنان احمد بچپن ہی سے عربی خوشنویسی کے فن سے گہرا شغف رکھتی تھیں۔ انہوں نے مشہور عرب خوشنویسوں کے زیر نگرانی خوشنویسی کی تربیت حاصل کی اور دس سال کی عمر سے قبل کئی گہرائی سے متعلق گواہیاں حاصل کیں، جس کے باعث وہ دنیا کی سب سے کم عمر خوشنویس خاتون بن گئیں۔
دونوں ہاتھوں سے خوشنویسی کا منفرد فن جنت عدنان احمد کا ایک اور شاندار ہنر یہ ہے کہ وہ دونوں ہاتھوں سے خوشنویسی کر سکتی ہیں، اور دونوں ہاتھوں سے لکھتے وقت ان کی مہارت یکساں ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ، عراق کے تاریخی مقامات اور عربی ممالک کے نقشوں میں قرآن کی آیات لکھنا ان کے فنی کیریئر کا ایک سنگ میل ہے۔
والد کی حمایت اور ابتدائی تربیت جنت عدنان احمد نے بتایا کہ ان کے والد کو خوشنویسی سے بہت محبت تھی، اور ان کا گھر خوشنویسی کے عظیم نمونوں سے سجا ہوا تھا۔ ان کے والد نے ان کی خوشنویسی کے شوق کو سمجھا اور عراق کے مشہور خوشنویس یوسف ذنون سے ملاقاتوں کا سلسلہ شروع کیا تاکہ جنت کی ہنر مندی کو مزید پروان چڑھایا جا سکے۔
موصل کی جنگوں کا اثر موصل کی جنگوں اور تباہی نے جنت عدنان کے کام میں واضح طور پر اثر ڈالا۔ ان کے کچھ فن پارے جیسے حضرت یونس علیہ السلام کی دعا "لا إله إلا أنت سبحانك إني كنت من الظالمين" موصل کے نقشے کی شکل میں اور آیة الکرسی کو منارۃ الحدباء کی صورت میں خط ثلث جلی میں ڈیزائن کیا گیا۔
جغرافیائی خطوط کی تخلیق جنت عدنان نے اپنے فنی کام کے ذریعے عربی دنیا کے ساتھ محبت کا اظہار کیا ہے، اور عربی ممالک کے نقشے قرآن کی آیات سے آراستہ کر دیے ہیں۔ ہر ملک کے لیے انہوں نے ایک مخصوص قرآن کی آیت کا انتخاب کیا ہے۔
آیات کی تقدیر جنت عدنان احمد نے مختلف عرب ممالک کے نقشوں پر قرآن کی آیات لکھیں، جیسے عراق کے نقشے پر "رب إني مسني الضر وأنت أرحم الراحمين" اور فلسطین کے نقشے پر "رَبَّنَا أَفْرِغْ عَلَيْنَا صَبْرًا وَثَبِّتْ أَقْدَامَنَا وَانصُرْنَا عَلَى الْقَوْمِ الْكَافِرِينَ۔
مستقبل کے منصوبے جنت نے کہا: میری آرزو ہے کہ تمام عرب ممالک امن و سکون میں ہوں اور میں اپنے شہر موصل واپس آ کر اس کے تباہ شدہ مساجد اور بازاروں کو دوبارہ تعمیر کر سکوں، اور انہیں اپنی خوشنویسی سے سجا سکوں۔ یہی میرا خواب ہے اور میری آئندہ منصوبہ بندی ہے۔/
4300426