
ایکنا نیوز، الجزیرہ نیوز کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ سعودی عرب کے ٹیلی وژن چینل الاخباریہ نے مسجد الحرام کے خطیب شیخ صالح بن حمید کے خطبۂ جمعہ کے ایک حصے کو نشر نہیں کیا۔
اس خطبے میں شیخ صالح بن حمید نے فلسطینی بچوں کو نمونہ بنانے کی تلقین کی تھی تاکہ نوجوان نسل ان سے صہیونی جارح دشمن کے مقابلے میں بہادری اور شجاعت سیکھ سکے۔ تاہم چینل نے اس حصے کو حذف کر دیا، جبکہ وہ حصہ برقرار رکھا گیا جس میں شیخ بن حمید نے فلسطینی عوام کی فتح کے لیے دعا کی تھی۔
شیخ صالح بن حمید نے اپنے خطبے میں، جو نوجوان نسل کی تربیت اور انسانی اقدار و جرأت کی تعلیم پر مرکوز تھا، دنیا بھر کے مسلمانوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا: فلسطینی بچوں کو اپنی نیکی اور کردار میں نمونہ بناؤ تاکہ تمہاری اولاد ان سے مردانگی اور ظالم صہیونی دشمن کے مقابلے میں قہرمانانہ موقف سیکھ سکے۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی بچے عملی طور پر مرد ہیں، جنہوں نے ظالم اور وحشی صہیونی دشمن کے خلاف آمنے سامنے کی جنگ لڑی، اس کے مہلک اور جدید ہتھیاروں سے خوفزدہ نہیں ہوئے، بہادری سے ڈٹے رہے اور ذلت آمیز تسلیم و سرنگونی کو قبول نہیں کیا۔
شیخ بن حمید نے مزید کہا: شہداء کا خون، مردوں کی استقامت اور مجاہدین کی پایداری، اللہ کے حکم سے، ان پاکیزہ روحوں اور دلوں میں ثمر آور ثابت ہوگی جو اللہ کے دشمنوں کے سامنے جھکنے سے انکار کرتے ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ فلسطین اور القدس ہمیشہ کے لیے عربوں اور مسلمانوں کے باوقار اور سربلند دلوں میں زندہ رہیں گے۔
خطبے کے اس حصے کو سنسر کیے جانے پر عرب دنیا کے سوشل میڈیا حلقوں میں وسیع ردِعمل دیکھنے میں آیا، جہاں صارفین نے سعودی ٹیلی وژن چینل کے اس اقدام کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔/
4322514