ایکنا نیوز- اردوغان نے انقرہ میں ترکی کے سفیروں کو ایک تقریر میں کہا کہ انہیں جارحانہ خارجہ پالیسی اپنانا چاہیے تاکہ اعتماد سے بھرپور ’نئے ترکی‘ کی نمائندگی ہوسکے۔
انہوں نے کہا کہ یہ افسوسناک ہے کہ یورپی یونین اس سنجیدہ نوعیت کے خطرے سے نمٹنے کے بجائے ترکی کو جمہوریت پر درس دے رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ یورپ میں اسلامو فوبیا (اسلام یا مسلمانوں سے ڈر یا نفرت کی کیفیت)، نسل پرستی اور امتیازی سرگرمیاں عروج پر ہیں اور ہر گزرتے دن کے ساتھ کچھ مغربی معاشروں میں ہمدردی بھی حاصل کررہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسلامو فوبیا سے یورپ کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر اس مسئلے سے آج سنجیدگی سے نہ نمٹا گیا تو یورپی یونین اور یورپ کی روایات پر سوالیہ نشان کھڑا ہوجائے گا۔
ڈان نیوز کے مطابق ان کے یہ بیانات ایک ایسے موقع پر سامنے آئے ہیں جب جرمنی میں پیگیڈا نامی تنظیم اسلام کے خلاف مظاہرے کررہی ہے اور جس میں ہزاروں افراد شرکت کررہے ہیں۔
اس موقع پر انہوں نے مغربی میڈیا کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ وہ سچ نہیں دکھاتے اور مخلص نہیں۔ وہ ہمارے پاس آتے ہیں اور بات کرتے ہیں۔ ہم تمام ضروری سوالات کے جواب دیتے ہیں اور دستاویزات دکھاتے ہیں لیکن پھر بھی وہ اپنی من مانی کرتے ہیں۔
سفیروں سے خطاب میں ان کا مزید کہنا تھا کہ وہ ڈٹے رہیں اور غلط اور غیر اخلاقی خبروں پر کان نہ دھریں اور کسی کو کوئی رعایت نہ دیں۔