ایکنا نیوز- شفقنا- داعش کی جانب سے شام کے علاقے الرقہ میں اردن کے فضائی حملے کے دوران تباہ ہونے والی ایک عمارت کی تصویر جاری کرتے ہوئے دعویٰ کیا گیا ہے کہ اس عمارت میں رکھی گئی امریکی مغوی خاتون حملے کے دوران ہلاک ہوگئیں، تاہم اس حوالے سے مزید کوئی شواہد فراہم نہیں کیے گئے۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق دولتِ اسلامیہ کی جانب سے آن لائن جاری کیے گئے ایک بیان میں مذکورہ خاتون کا نام کائلا جین ملر بتایا گیا ہے۔
دوسری جانب امریکی حکام کا کہنا ہے کہ وہ انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی 26 سالہ خاتون کائلا ملر کی ہلاکت کی تصدیق نہیں کر سکتے۔
امریکی ترجمان کا کہنا ہے کہ امریکہ کو ان اطلاعات پر شدید تشویش ہے تاہم ایسے کوئی شواہد نہیں ملے جن کی بنیاد پر اسلامک اسٹیٹ کے دعویٰ کی تصدیق کی جا سکے۔
واضح رہے کہ کائلا ملرکی ہلاکت کی تصدیق کے بعد اسلامک اسٹیٹ کی تحویل میں ہلاک ہونے والی وہ چوتھی امریکی شہری بن جائیں گی۔
26 سالہ کائلا نے ایریزونا یونیورسٹی سے گریجویشن کے بعد 2012 میں شامی پناہ گزینوں کے لیے فلاحی کاموں کا آغاز کیا، جنھیں داعش کی جانب سےاغوا کرلیا گیا تھا۔
کائلا کے خاندان کا کہنا ہے کہ انھیں امید ہے کہ وہ زندہ ہے، ساتھ ہی انھوں نے اسلامک اسٹیٹ سے کہا ہے کہ وہ ان سے رابطہ کرے۔
واضح رہے کہ شامی علاقہ الرقہ، اسلامک اسٹیٹ کا مضبوط گڑھ سمجھا جاتا ہے، جبکہ داعش نے اسے خودساختہ دارالحکومت کا درجہ بھی دے رکھا ہے۔