دو ملکوں نے مجھے فارن فنڈنگ کی پیشکش کی لیکن قبول نہیں کی، وزیراعظم

IQNA

دو ملکوں نے مجھے فارن فنڈنگ کی پیشکش کی لیکن قبول نہیں کی، وزیراعظم

7:36 - January 16, 2021
خبر کا کوڈ: 3508773
وزیراعظم عمران خان نے فارن فنڈنگ کیس پر اپوزیشن کے احتجاج پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن کمیشن سب کی فنڈنگ عوام کے سامنے رکھے، مجھے دو ملکوں نے فنڈنگ کی پیش کش کی تھی جو اب دونوں بڑی جماعتوں کو فنڈنگ کر رہے ہیں۔

نجی ٹی وی ‘بول نیوز’ کو ایک انٹرویو میں وزیراعظم عمران خان نے میزبان کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ چین میں 30 برسوں میں کروڑوں عوام کو غربت سے نکالا گیا جس کا جائزہ لینا چاہیے۔

 

انہوں نے کہا کہ امریکا میں انتقال اقتدار کے حوالے سے اس لیے بات کرتا ہوں کہ وہاں ہر محکمہ کی بریفنگ دی جاتی ہے اور اس کے لیے پہلے سے تیاری کی جاتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمٰن کے بھائیوں کے علاوہ جمعیت علمائے اسلام (ف) میں کوئی اور نہیں اور شریف خاندان اور ان سب کے بچے باریاں لیتے ہیں۔

 

عمران خان نے کہا کہ پاکستان کے اندر اصل جدوجہد جمہوریت کی ہے اور ان دونوں خاندان پہلے کیا کیا تھا جبکہ حکومت میں آنے کے بعد کہاں پہنچے۔

وزیراعظم نے کہا کہ میں بڑا خوش ہوں اور الیکشن کمیشن سے درخواست کرتا ہوں کہ ہماری رپورٹ، پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن) اور مولانا فضل الرحمٰن کی شیٹ سامنے رکھیں جس سے دودھ کا دوھ اور پانی کا پانی ہوگا کیونکہ ان کی فنڈنگ کوئی نہیں، یہ بڑے لوگوں کو پکڑتے ہیں اور حکومت میں آکر ان کو پیسے پورے کرتے ہیں۔

 

انہوں نے کہا کہ میں گارنٹی کرتا ہوں کہ ان دونوں نے باہر کے ملکوں سے پیسہ لیا ہے، ہم پاکستان کی تاریخ میں پہلی پارٹی ہیں جس نے سیاسی فنڈ ریزنگ کی ہے۔

 

ان کا کہنا تھا کہ امریکا اور برطانیہ میں سب جماعتیں سیاسی فنڈ ریزنگ کرتی ہیں، وہ ڈنرز کرتے ہیں اور ان کی پلیٹس کے اندر اتنا پیسہ ہوتا ہے اور اس طرح پیسے جمع کرتے ہیں، کیونکہ میرا تجربہ ہے اور یہاں لوگوں نے مجھ پر اعتماد کیا، پاکستان کی تاریخ میں اگر کسی نے عوام سے سب سے زیادہ پیسہ جمع کیا ہے تو وہ میں نے کیا ہے۔

 

عمران خان نے کہا کہ میں نے شوکت خانم کے لیے پیسہ اکٹھا کرنا شروع کیا اور اور پیسہ جمع کرنا سیکھا، آدھے سے زیادہ پیسہ بیرون ملک موجود ہمارے پاکستان دیتے تھے، ہماری بڑی طاقت پاکستانی باہر بیٹھی ہوئی ہے، ہم ڈنر کرتے تھے جہاں وہ آتے تھے اور ڈنر میں پیسہ اکٹھا ہوتا ہے۔

 

ان کا کہنا تھا کہ ہمارا سب کچھ باقاعدہ آڈٹ کیا ہوا ہے، دلچسپ بات یہ ہے کہ جب آپ دیکھیں گے تو 40 ہزار ہمارے نام ہوں گے جنہوں نے پیسے دیے ہوئے ہیں اور یہ وہ نام نہیں ہوں گے جو چینی والا، پاپڑ والا اور اب سندھ کے اندر ایک اور گیم نکل آئی ہے پنشن کے اوپر بہت بڑا گھپلا ہوا ہے، جعلی ناموں پر 2 ارب روپے پنشن میں چلے گئے ہیں۔

 

فارن فنڈنگ پر بات جاری کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے سارے ان لوگوں سے رابطہ کریں تو وہ بتائیں گے کہ ہم نے فنڈ ریزنگ ڈنر میں شرکت کی، 40 ہزار ہمارے نام ہیں۔

 

ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے یہ کھول دیا ہے تو میں چاہوں گا اب یہ سب عوام کے سامنے آنا چاہیے کہ پی ٹی آئی نے اپنا پیسہ کیسے اکٹھا کیا، ہمارے سارے اکاؤنٹ آڈٹ کیے ہوئے ہیں، جو فارن فنڈنگ کر رہے ہیں وہ بیرون ملک پاکستانی ہیں اور ان کے اکاؤنٹ بھی عوام کے سامنے آنے چاہئیں۔

 

###‘مجھے فنڈنگ کی پیشکش کرنے والے ممالک ان کو فنڈنگ کر رہے ہیں’

 

وزیراعظم نے کہا کہ ‘میں جانتا ہوں کہ ان کو کیوں باہر کی فنڈنگ ہوئی کیونکہ مجھے دو ملکوں نے فارن فنڈنگ کی پیش کش کی تھی اور اگر لی ہوتی تو میں اس اعتماد کے ساتھ اس طرح نہیں بیٹھا ہوتا’۔

 

ان کا کہنا تھا کہ ‘مجھے پتا ہے وہ دونوں ملک جنہوں نے مجھے پیش کش کی تھی وہ ان کو فنڈنگ کر رہے ہیں، ان میں اسرائیل شامل نہیں ہے لیکن نام اس لیے نہیں بتا سکتا کہ ان کے ساتھ تعلقات ہیں جو خراب ہوجائیں گے’۔

 

انہوں نے کہا کہ ‘شیخ رشید بتا سکتے ہیں جب وہ مسلم لیگ (ن) میں تھے اور نواز شریف کےساتھ گئے تو کن کن ملکوں نے ان کو پیسہ دیا’۔

1151703

نظرات بینندگان
captcha