المسیرہ نیوز کے مطابق آرامکو تنصیبات پر حملوں کے جواب میں سعودی الاینس کے طیاروں نے یمن کے الحدیدہ اور صنعا کے مختلف علاقوں پر خونی حملہ کیا جنمیں متعدد بیگناہ خواتین اور بچے ہلاک ہونے کی اطلاعات ملی ہیں۔
انصار اللہ یمن کی طرف سے سعودی عرب کے مختلف حساس علاقوں پر بیلسٹک میزائلوں اور بارودی ڈرونز سے حملہ کیا گیا جس کی وجہ سے سعودی عرب میں جديد دفاعی سسٹم ہونے کے باوجود بڑے پیمانے پر تباہی پھیلی، ابھی تک کی خبروں کے مطابق جدہ آئل ریفائنری کا ذخیرہ جل کر راکھ بن چکا ہے اور اسی طرح دیگر شھروں میں بھی حساس علاقے، حملات کی زد میں آئے ہیں جسکے بعد سعودی عرب نے ایرانی وزیر خارجہ سے التماس کی ہے کہ اپنا اثر و رسوخ استعمال کر کے انہیں جنگ سے نکالے۔
ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ سعودی عرب جو کچھ جنگ کے ذریعے حاصل نہیں کر سکا اب مذاکرات کے ذریعے حاصل کرنا چاہتا ہے انھوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب میں 81 بے گناہ افراد کی پھانسی کے بعد حالات کافی پیچیدہ ہو چکے ہیں واضح رہے کہ انصار اللہ یمن کے حملوں کے جواب میں سعودی عرب نے شھری علاقوں پر اندھا دھند بمباری شروع کر دی ہے جسکے یمنی عوام 7 سالوں سے عادی ہو چکے ہیں. جبکہ انصاراللہ یمن نے کہا ہے کہ ہم نے یہ حملے اپنے دفاع اور یمن کا محاصرہ ختم کرنے کے لیے انجام دیئے ہیں.