ترجمه قرآن کی زیبا شناسی

IQNA

عالم اسلام کے معروف علما/ 12

ترجمه قرآن کی زیبا شناسی

9:07 - December 20, 2022
خبر کا کوڈ: 3513392
بالکان میں قرآنی ترجموں میں قابل قدر پیش رفت ہوئی ہے سادہ ترجمہ سے لیکر ترجموں کی خوبصورتی اور زیبا شناسی تک، کہ پڑھنے والے ترجموں کو پڑھتے ہوئے اس کی خوبصورتی کی داد دیں۔

ایکنا نیوز-  مختلف ممالک بالخصوص بالکان ممالک جیسے البانیہ، بوسنیا اور کوزوو میں ترجموں میں کافی پیشرفت ہوئی ہے، جیسے شریف احمدی اور حسن ناهی  کی کوششوں سے سال 1988 سے کوزوو میں قران مجید کا ترجمہ کیا گیا۔. انکے بعد ترجموں کا سلسلہ چل پڑا اور اب تک 12 ترجمه سامنے آچکا ہے۔

نئی نسل جو زبان، ادبی، حقوقی، فلسفی اور زیبا شناسی میں کافی تجربوں سے آراستہ ہے انکی ترجموں میں نکھار دیکھی جاسکتی ہے۔

علما دین کے معمولی ترجموں میں عام طور پر صرف آیات کے معنی و مفهوم کو دیکھا جاتا تھا اور انکی خوبصورتی اور باریک نکات کو مدنظر نہیں رکھا جاتا تھا۔

 

تاہم نئی نسل کے ترجموں میں ترجموں میں باریک نکات اور خوبصورتی کو مدنظر رکھا گیا اور اس حوالے سے اسعد دوراکوویچ کے ترجمے کو شاہکار ترجمہ قرار دیا جاسکتا ہے جو عرب ادبیات اور نظم و نثر ترجموں میں ماہر ہے۔

 

 انہوں نے سال 2004 کو «قرآن کریم با ترجمہ بوسنیا» پیش کیا جو منفرد ترجمہ ہے. انہوں نے سالوں اس پر محنت کی تاکہ پڑھنے والے ترجمہ قرآن سے لذت اٹھائے.


کوزوو میں اس کام کو سفارت کار اور شریعت کے ماہر فاتمیر عثمانی نے انجام دیا انہوں نے 10 سال لندن میں بطور سفارت کار اس پر کام کیا جہاں انہوں نے انگریزی میں ماہر مترجم محمد مارمادوک پیکتال کے شاہکار ترجمے کو دیکھا اور فیصلہ کیا کہ وہ پیکتال کے ترجموں کو آلبانیا کی زبان میں ترجمه کرے گا اور پھر 2022 کو یہ ترجمہ شایع ہوا اور یہ بارہویں البانوی ترجمہ شمار ہوتا ہے۔

 

عثمانی کی تاکید ہے کہ انکا مقصد قرآن کے کلمات اور جملوں کو نزدیک ترین معنی کے ساتھ اسی ریتم اور خوبصورتی سے انجام دینے کی کاوش ہے تاکہ پڑھنے والے لذت کے ساتھ ترجمہ سے فایدہ اٹھا سکے۔

 

اگرچه جماعت اسلامی کوزوو نے قبول کیا کہ اس ترجمے کی رونمائی کے حؤالے سے ایک پروقار تقریب منعقد کریں تاہم بعض حلقوں نے اس پر اعتراض کیا اور انکا کہنا تھا کہ جہاں مختلف نسخوں میں قرآن مجید موجود ہے انگریزی ترجمے سے ترجمے کرنے کی ضرورت نہیں تھی.


تاہم بعض حلقوں نے اس کی حمایت کی ہے اور ترجمه عثمانی کی اہم حامی «شمسی ایوازی»، اسلامی و عربی علوم کے ماہر اور مترجم ہے جس کا خیال ہے کہ پہلے والے ترجموں میں صرف معنی کو پہنچانے کی کوشش کی گیی ہے تام عثمانی کے ترجمے میں ایک خاص نکات اور خوبصورت مدنظر رکھا گیا ہے۔/

نظرات بینندگان
captcha