کالعدم ٹی ٹی پی کومشروط طور پر ٹیبل پر لانے کی کوشش کی جارہی ہے، رانا ثنااللہ

IQNA

کالعدم ٹی ٹی پی کومشروط طور پر ٹیبل پر لانے کی کوشش کی جارہی ہے، رانا ثنااللہ

18:17 - January 04, 2023
خبر کا کوڈ: 3513520
وفاقی وزیرداخلہ رانا ثنااللہ نے کہا ہے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کو ٹیبل پر لانے کی کوشش کی جارہی ہے لیکن اس کے لیے بنیادی شرط یہ ہے وہ ہتھیار ڈال کر خود کو آئین اور قانون کے تابع کریں۔

ایکنا- ڈان نیوز کے مطابق اسلام آباد میں آئی جی پولیس ناصر اکبر خان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرنس کا عزم کیا گیا، نہ صرف دہشت گردی کے خلاف زیرو ٹالرنس ہوگا بلکہ پہلے سے ہی اقدامات کیے جائیں گے تاکہ دہشت گردی کے واقعات سے بچا جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ فیصلہ ہوا ہے کہ تمام صوبائی سی ٹی ڈیز اور خاص طور پر بلوچستان اور خیبرپختونخوا کی سی ٹی ڈی کو وفاق سے مدد دی جائے اور تربیت کے مواقع دیے جائیں اور ان کی حالت ایسی کیا جائے کہ وہ دہشت گردی کے خلاف اپنا مؤثر کردار ادا کرنے کی پوزیشن میں ہو۔

وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ایک تصور پر کام ہو رہا ہے کہ وفاقی سطح پر سی ٹی ڈی کا موبوط اسٹرکچر نیشنل سی ٹی ڈی کے طور پر قائم کیا جائے تاکہ چاروں سی ٹی ڈی کے ساتھ ساتھ گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر سے بھی بہتر انداز میں رابطہ کاری ہو سکے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان ایک حقیقت ہے اور وہاں کی طالبان حکومت ایک حقیقت ہے اور اسی طرح ٹی ٹی پی کو ٹیبل پر لانے کی کوشش کی جارہی ہے اور کوشش کی جائے گی لیکن ٹیبل پر لانے کے لیے پہلی شرط یہ ہے کہ وہ ہتھیار رکھ دیں اور اپنے آپ کو آئین اور قانون کے تابع کردیں۔

رانا ثنااللہ نے کہا کہ ہمیں اس سلسلے میں طویل عرصے تک ان چیزوں سے اس طرح نبرد آزما ہونے کی ضرورت ہے کہ ہم واقعات کم سے کم ہو اور یہاں تک آجائے کہ معمولی واقعات رپورٹ ہوں اور اس حوالے سے کام ہوتا ہوا نظر آئے گا۔

’افغانستان کی حکومت سے براہ راست بات کرنے کا فیصلہ‘

کالعدم ٹی ٹی پی کی دھمکی پر سوال کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہم نے یہ بالکل نہیں کہا کہ ہم افغانستان پر حملہ کرنا چاہتے ہیں یا وہاں پر کسی پر حملہ کرنا چاہتے ہیں بلکہ میں نے کہا کہ اگر کوئی دہشت گرد کسی جگہ پر ایسی پوزیشن اختیار کر رہا ہے، جس کے بعد وہ حملہ یا دہشت گردی کا واقعہ کرے گا تو یہ بین الاقوامی قانون ہے کہ اس کو ہم جواب دے سکتے ہیں اور ہمیں ایسا کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ افغانستان کی حکومت کے حوالے سے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں باقاعدہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ کسی اور سے بات کرنے کے بجائے افغانستان کی حکومت سے بات کی جائے اور ہم ان سے بات کریں گے۔

رانا ثنااللہ نے کہا کہ جہاں تک دھمکی کا تعلق ہے تو مخصوص طور پر کبھی کسی کو اور کبھی کسی کو دی جاتی ہیں لیکن عمومی خطرہ تو ہے، اس بارے میں جو اقدامات پہلے کرنے چاہئیں وہ ہم کر رہے ہیں۔

کالعدم ٹی ٹی پی پی کی پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) کو دھمکی

خیال رہے کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے دھمکی آمیز بیان میں حکمراں اتحاد کی 2 بڑی جماعتوں پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کے خلاف ٹھوس اقدامات کرنے پر غور کر نے کا اعلان کیا تھا۔

ٹی ٹی پی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ کافی عرصے سے ٹی ٹی پی نے کسی سیاسی پارٹی کے خلاف اقدام نہیں کیا ہے مگر بدقسمتی سے موجودہ حکومت کی قیادت پر معلوم نہیں امریکا کا جادو کیسے چل پڑا ہے کہ بلاول صاحب نے اپنی ماں کی محبت کی پیاس بجھانے کے لیے امریکا کو ماں کا درجہ دیا اور اس بوڑھی ماں کی محبت میں آپے سے باہر ہوکر ٹی ٹی پی کے خلاف اعلان جنگ کیا۔

بیان میں مزید کہا گیا اگرچہ بلاول صاحب ابھی کم سن ہیں، اس بیچارے نے ابھی تک جنگ کی کیفیت کا مشاہدہ نہیں کیا ہے، دوسری جانب وزیر اعظم شہباز شریف نے بھی نہ جانے کس تصور میں امریکا کی خوشنودی کی خاطر ٹی ٹی پی کے خلاف طبل جنگ بجا کر پوری پارٹی کو اس جنگ میں دھکیل دیا۔

ٹی ٹی پی کی جانب سے انتباہ جاری کرتے ہوئے مزید کہا گیا کہ ’لہٰذا ٹی ٹی پی برسراقتدار مسلط کردہ ٹولوں (پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن) کے خلاف ٹھوس اقدامات اٹھانے پر غور کر رہی ہے۔

مزید کہا گیا کہ اگر یہ 2 پارٹیاں اپنے مؤقف پر ڈٹی رہیں اور فوج کی غلامی کا نشہ ان کے دماغ سے نہ نکلا تو پھر ان کے سرکردہ لوگوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی اور عوام ایسے سرکردہ لوگوں کے قریب جانے سے اجتناب کریں’۔

نظرات بینندگان
captcha