ایکنا- خبررساں ادارے PKB News،کے مطابق انڈیا سپریم کورٹ کی جانب سے اڈوپی میں مسلم طالبات کے پردے کے خلاف حکمنامے کی وجہ سے کالجز میں مسلم طالبات کی تعداد نصف رہ گیی ہے۔
اخبار The Indian Express میں شایع ہونے والی رپور ٹ کے مطابق اس سے قبل یہ تعداد مختلف تھی۔
رپورٹ کے مطابق اب سرکاری کالجز میں آنے والی طالبات کی تعداد گذشتہ سال کی نسبت نصف رہ گیی ہے.
سال (۲۳-۲۰۲۲) یہاں سرکاری کالجز میں صرف اکیانوے طالبات نے داخلہ لیا ہے جب کہ سال گذشتہ یہ تعداد ۱۷۸ تھی۔
اکتیس دسمبر ۲۰۲۱ کو مسئلہ شروع ہوا جب ایک کالج نے چھ طالبات کو حجاب کی وجہ سے کلاس میں داخلے سے روک دیا جس پر اعتراضات شروع ہوئے۔
چند روز اعتراضات کے بعد سپریم کورٹ میں یہ مسئلہ پہنچا اور عدالتی حکم میں کہا گیا کہ قانونی طور پر حجاب ضروری نہیں لہذا سرکاری تعلیمی اداروں میں اسکی اجازت نہیں۔
تاہم یہ فائنل فیصلہ نہیں تھا اور یہ مسئلہ اس وقت عدالت عالیہ میں زیر غور ہے اور اس پر بحث و مباحثہ شروع ہے۔/
4112955