ایکنا کے مطابق، سویڈش انفارمیشن سینٹر کا حوالہ دیتے ہوئے، سویڈش حکومت نے اس ملک میں قرآن مجید کو جلانے کی روک تھام کے لیے قانونی تجاویز کی وصولی کا اعلان کیا۔
سویڈن میں امن عامہ کے قانون میں تبدیلی کے لیے سویڈن کی حکومت کو پیش کردہ تجاویز، سویڈش پولیس کو ملک کی سلامتی کے تحفظ کے لیے قرآن جلانے کے مظاہروں کی اجازت سے انکار کرنے کی اجازت دے گی۔ سویڈش حکومت اب اس بات کا جائزہ لے گی کہ آیا قوانین میں ترمیم کرنی ہے یا نہیں۔
مسودے کے مطابق موجودہ قوانین میں اس طرح ترمیم کی جا سکتی ہے کہ اگر قرآن کو جلانے کے لیے کسی مظاہرے کی درخواست کی جائے اور سویڈش پولیس سویڈن کی سکیورٹی کو مدنظر رکھ کر اجازت دینے سے انکار کر دے تو یہ آئین سے متصادم نہ قرار پائے۔
نئی قانون سازی کی تجاویز میں درج ذیل نکات شامل ہیں:
1۔ سویڈش پولیس کو مظاہروں کے لیے اجازت نامے دینے سے انکار کرنے کی اجازت دینا جیسے کہ "قرآن کے نسخے کو جلانے کے لیے ہونے والے احتجاج" اگر "واضح خطرہ" ہو کہ اس پر ہونے والے رد عمل سویڈش کی سلامتی کے لیے خطرہ بن سکتا ہے۔
2. اگر "قرآن کے نسخے کو جلانے جیسے مظاہرے" دہشت گردانہ کارروائیوں کے ارتکاب یا آزادی صحافت کے لیے خطرہ ہیں۔
3۔ سویڈش پولیس کو قومی سلامتی سے متعلق عوامی اجتماعات کے لیے شرائط طے کرنے کی اجازت دیں، جیسے کہ اجتماع کے وقت، جگہ یا طریقہ کا تعین، مذہبی کتابوں کو جلانے سے روکنا یا دوسرے ممالک کے رہنماؤں کی تصاویر اور پتلوں کی نمائش کو روکنا۔ اس سے قبل مظاہرین نے سٹاک ہوم میں ترک سفارت خانے کے سامنے اردگان کی شکل کا پتلہ آویزاں کیا تھا۔
سویڈن کی حکومت نے کل ان اصلاحات کی ذمہ دار کمیٹی سے قانونی تحقیقات حاصل کی ہیں اور وہ جلد ہی اس بارے میں اپنی رائے کا اعلان کرے گی کہ آیا ان میں ترمیم شروع کی جائے، ان پر تبصرہ کیا جائے یا انہیں خاموش رکھا جائے۔
4225218