ایکنا نیوز، فرانس 24 نیوز کے مطابق منگل کی صبح کو فائر فائٹرز شہر آمین میں واقع مسجد السنه کے دروازے پر لگی آگ بجھانے کے لیے جائے وقوعہ پر پہنچے۔ آگ دروازے کے سامنے سے شروع ہوئی اور وہاں آتش گیر مواد کے آثار ملے ہیں۔
مسجد السنه کا دروازہ، جو آمین کے جنوب مشرق میں واقع ہے، اس دانستہ آتشزدگی کے باعث سیاہ ہو گیا ہے۔ فائر فائٹرز تقریباً صبح 6 بجے ویکتورین اوتیہ اسٹریٹ میں آگ بجھانے پہنچے جو عمارت کے ایک دروازے کے سامنے لگی تھی۔ پولیس بھی موقع پر موجود تھی۔
تحقیقات کے قریب ایک ذریعے کے مطابق، آگ ایک قالین سے شروع ہوئی اور وہاں آتش گیر مواد کے آثار دیکھے گئے۔ اس واقعے میں کوئی زخمی نہیں ہوا ہے۔
مسجد کی انتظامیہ دیکھنے والی اسلامی ثقافتی و مذہبی انجمن AMCC نے شکایت درج کروائی ہے اور اس معاملے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔
انجمن کے سیکرٹری عبدالرحمان بنغرین کا ماننا ہے کہ یہ عمل جان بوجھ کر کیا گیا اور انہوں نے کہا: "کسی نے ایک قالین کو دروازے کے ساتھ چپکایا اور اسے آگ لگا دی۔ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ آمین کی کمیونٹی اور ایک مذہب پر حملہ ہے۔ خوش قسمتی سے مسجد کے اندر کوئی موجود نہیں تھا۔"
انہوں نے مزید کہا: "آخر مسلمان عبادت گاہ کو ہی کیوں منتخب کیا؟ مجھے معلوم نہیں اور کسی کو بھی نہیں معلوم، مگر پولیس کی تحقیقات اس بات کو واضح کریں گی۔"
دروازے کو بند کر دیا گیا ہے اور نمازی نقصان کا جائزہ لینے کے لیے وہاں پہنچے ہیں۔ سب کا ماننا ہے کہ مسلمان کمیونٹی کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ یوسف نے کہا: "یہ ایک ناپسندیدہ عمل ہے۔ آدمی سوچتا ہے کہ ان لوگوں کے ذہن میں کیا چل رہا ہے۔ کسی کو بھی کسی مذہبی مقام پر حملہ کرنے کا حق نہیں، چاہے وہ مسجد ہو، کنیسہ ہو یا گرجا۔ ہم تو صرف عبادت کرنا چاہتے ہیں۔"
اب انجمن اور مسجد السنه کے نمازی تحقیقات کے نتائج کا انتظار کر رہے ہیں اور اس دوران، علاقے کی تمام مساجد کو مطلع کر دیا گیا ہے۔/
4245307