ایکنا نیوز- عراقی سرکاری خبر رساں ایجنسی (واع) کے مطابق آیتالله العظمیٰ سیستانی کے نمائندہ شیخ عبدالمهدی الکربلائی نے جمعرات کی شب، 5 تیرماہ (مطابق 26 جون) کو کربلائے معلی میں، ماہ محرم کی آمد کی مناسبت سے حضرت امام حسینؑ اور حضرت عباسؑ کے روضوں پر پرچم کی تبدیلی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا:
"امام حسینؑ کا انقلاب ہمیشہ ایک ایسا چراغِ راہ رہے گا جو ہمیں بصیرت، آگاہی، اور دین، حق، عدل کے دفاع میں، نیز گمراہی اور انحراف کے مقابلے میں عوام کی حفاظت، مظلوموں اور مستضعفین کی حمایت کے لیے ہماری ارادوں کو مضبوط کرتا ہے۔"
انہوں نے موجودہ علاقائی صورتِ حال کو انتہائی خطرناک قرار دیتے ہوئے عراق پر اس کے ناگزیر اثرات سے خبردار کیا اور کہا: "عراق کو درپیش چیلنجوں کا دانشمندانہ اور با شعور انداز میں مقابلہ کرنا لازم ہے، اسلحہ صرف ریاست کے ہاتھ میں ہونا چاہیے، اور کسی بھی بیرونی مداخلت کی سختی سے روک تھام ضروری ہے۔"
شیخ عبدالمهدی کا کہنا تھا :"عراقی عوام کو چاہیے کہ وہ آگاہی اور بصیرت سے لیس ہو کر ان چیلنجوں کا سامنا کریں اور اس نازک مرحلے کو عبور کریں۔ شعائرِ حسینی اللہ کے قرب کے لیے ہیں، جو رسول خداﷺ اور اہل بیتؑ سے ہمدردی، دین کے شعائر، واجبات اور سنتوں کے احیاء پر مشتمل ہیں۔ ان شعائر کا اصل مقصد وہی ہے جسے امام حسینؑ نے بیان فرمایا: امر بالمعروف اور نہی عن المنکر۔ لہٰذا گھروں، اداروں، اور تنظیموں میں شعائرِ حسینی کے احیاء کو ترک نہ کریں، کیونکہ یہ ہم سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے۔"
انہوں نے یہ بھی کہا: "ہمارا خطہ اس وقت ایک ایسی جنگ کا گواہ ہے جو عدالت و خیر کی صف اور شر و باطل کی صف کے درمیان جاری ہے، اور یہ جنگ تمام محدود سرحدوں سے تجاوز کر چکی ہے۔"
یہ خطاب اس بات کی یاددہانی ہے کہ امام حسینؑ کا پیغام صرف تاریخ کا حصہ نہیں بلکہ عصر حاضر کے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے راہِ نجات ہے۔
4291096