میدان غیرت سے افق شهادت تک؛ «شهدائے اقتدار» کی تشیع

IQNA

تشیع جنازہ شھداء بارے ایکنا رپورٹ؛

میدان غیرت سے افق شهادت تک؛ «شهدائے اقتدار» کی تشیع

8:06 - June 29, 2025
خبر کا کوڈ: 3518700
میدان انقلاب سے میدان آزادی تک قومی شھداء کی تشیع کی گئی جس میں لاکھوں ایرانی نے شرکت اور وطن سے محبت بارے تجدید بیعت کی۔

 ایکنا نیوز کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، صہیونی جارحیت کے نتیجے میں اسلامی جمہوریہ ایران کی سرزمین پر شہید ہونے والے فوجی کمانڈروں، ممتاز سائنس دانوں اور دیگر عظیم شہداء کی پُروقار تشییع جنازہ کی تقریب بروز ہفتہ ۷ تیر (مطابق ۲۸ جون) صبح کو شہید پرور عوام کی بھرپور شرکت کے ساتھ اسلامی انقلاب چوک سے آزادی چوک تک منعقد ہوئی۔

تقریب کا باضابطہ آغاز صبح ۸ بجے سورہ حج کی آیت ۳۸ کی تلاوت سے ہوا: "إِنَّ اللَّهَ يُدَافِعُ عَنِ الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّ اللَّهَ لَا يُحِبُّ كُلَّ خَوَّانٍ كَفُورٍ" (بیشک اللہ ایمان والوں کا دفاع کرتا ہے، بے شک اللہ کسی خیانت کرنے والے ناشکرے کو پسند نہیں کرتا۔)

اس عظیم الشان تقریب میں ۶۰ شہداء کے جسد خاکی کی تشییع کی گئی جن میں ۴ بچے، ۴ خواتین، فوجی کمانڈرز، جوہری سائنسدان اور میڈیا سے وابستہ افراد شامل تھے۔

صبح کے اوائل سے ہی اسلامی انقلاب چوک عوام کے جم غفیر سے بھر گیا، جنہوں نے حسینی جذبے سے سرشار ہوکر "یا لبیک یا حسینؑ" کے سرخ پرچموں کے ساتھ شرکت کی۔ مظاہرین کے ہاتھوں میں صہیونیت اور امریکہ مخالف نعروں پر مبنی پلے کارڈز تھے، جو حالیہ مظالم، خاص طور پر ۱۲ روزہ مزاحمتی جنگ میں اسرائیلی جارحیت کے خلاف امت مسلمہ کے دلوں میں چھپے غصے اور غم کا اظہار تھے۔

"مرگ بر اسرائیل" اور "مرگ بر امریکہ" کے نعرے فضاء میں گونج اٹھے، جو ایرانی قوم کے استکبار کے خلاف مضبوط عزم اور مزاحمت کی حمایت کی علامت تھے۔ یہ تقریب ایرانی عوام کے اتحاد کی ایسی بے مثال مثال تھی جو تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھی جائے گی۔

تقریب کے دوران بین الاقوامی شہرت یافتہ قاری احمد ابوالقاسمی نے قرآن مجید کی آیات کی تلاوت کی، جبکہ معروف ذاکر اہل بیتؑ سعید حدادیان نے انقلابی اشعار میں سابق امریکی صدر ٹرمپ کی رہبر انقلاب اسلامی کے خلاف ہرزہ سرائی کا جواب دیا۔

چھوٹے بچوں کے تابوتوں کی دل دہلا دینے والی تصویریں شرکاء کی آنکھوں میں آنسو لے آئیں۔ یہ مناظر مظلوم اور بے گناہ بچوں کے خلاف صہیونی مظالم کی دردناک یاددہانی تھے۔ عوام کی بھرپور شرکت نے سوگوار خاندانوں سے ہمدردی اور ظالم کے خلاف جدوجہد کے عزم کو ظاہر کیا۔

شرکاء شہید کمانڈروں کی تصاویر اٹھائے ہوئے تھے، جو ان کی شجاعت، ایثار اور قربانیوں کا آئینہ تھیں۔ ان کمانڈروں نے اسلامی وطن اور انقلابی اقدار کے دفاع میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا، اور ان کے نام ہمیشہ کے لیے تاریخ میں ثبت ہو گئے۔

ایران کے صدر مسعود پزشکیان نے بھی اس عظیم الشان جنازے میں عوام کے ساتھ شریک ہو کر شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا۔ دیگر اہم شخصیات میں شامل تھے:

·         محمدباقر قالیباف (صدر مجلس شورای اسلامی- پارلیمنٹ)،

·         حجت الاسلام غلامحسین محسنی اژه‌ای (صدر عدلیہ)،

·         محمد مخبر (رہبر معظم کے مشیر)،

·         سید عباس عراقچی (وزیر خارجہ)،

·         سردار اسماعیل قاآنی (سپاہ قدس کے کمانڈر)،

·         اسکندر مؤمنی (وزیر داخلہ)،

·         علی شمخانی (سابق سکریٹری قومی سلامتی کونسل)،

·         محمدجواد ظریف (سابق وزیر خارجہ)،

·         پرویز فتاح (صدر کمیٹی امداد)،

·         علی منتظری (صدر یونیورسٹی علمی تحقیقی مرکز)،

·         حسین سیمایی صراف (وزیر تعلیم و تحقیق)،

·         ستار ہاشمی (وزیر مواصلات و ٹیکنالوجی)۔

اس روحانی تقریب کا ایک نمایاں پہلو بچوں اور نوجوانوں کی شرکت تھی جو اپنے اہل خانہ کے ساتھ موجود تھے۔ یہ شرکت ایثار، شجاعت اور مزاحمت کے اقدار کو اگلی نسل تک منتقل کرنے کی علامت تھی۔ بچے اور نوجوان ان مناظر کو دیکھ کر شہادت اور قربانی کی ثقافت سے روشناس ہوئے اور اپنے اندر استکبار مخالف اور وطن پرستی کا جذبہ پروان چڑھاتے ہیں۔

یہ تشییع جنازہ درحقیقت "یوم‌الله" کی ایک اور تجلی تھی، جو کامیاب "وعدہ صادق ۳" آپریشن کے برابر قرار دی جا سکتی ہے۔ یہ تقریب مزاحم، پائدار قوم اور شہداء کے درمیان ناقابل شکست رشتے کی عکاس تھی۔

یہ مذہبی و قومی اجتماع ایرانی قوم کے لیے موقع تھا کہ وہ شہداء کے مقدس مشن سے تجدیدِ عہد کرے اور دشمنانِ ملت کو واضح پیغام دے: ایران شہداء کے لہو سے زندہ ہے اور مزاحمت کا راستہ کبھی نہیں رکے گا۔

4291247

نظرات بینندگان
captcha