جہاد پر ایمان نے ایران کو کامیابی سے ہمکنار کیا

IQNA

بغداد یونیورسٹی استاد ایکنا سے:

جہاد پر ایمان نے ایران کو کامیابی سے ہمکنار کیا

8:14 - June 29, 2025
خبر کا کوڈ: 3518703
حسام قدوری الجبوری کا کہنا تھا: سیرت امیرالمؤمنین(ع) پر عمل اور جہاد نے ایران کو وحشی دشمن کے مقابل کامیابی سے ہمکنار کیا۔

ایکنا نیوز کے مطابق، بغداد یونیورسٹی کے پروفیسر اور عراق کی معروف علمی شخصیت، ڈاکٹرحسام قدوری الجبوری (پی ایچ ڈی تقابلی لسانیات) نے ایک گفتگو میں ایران کی جانب سے صہیونیوں کے وحشیانہ حملے کے خلاف ردعمل کو قرآنی اور اسلامی تعلیمات کی روشنی میں بیان کرتے ہوئے کہا:

"ظلم کے خلاف جواب دینا ایک واجب ذمہ داری ہے، اور اسلامی جمہوریہ ایران کا انقلابی نظریہ مکمل طور پر قرآنی تعلیمات پر مبنی ہے، جو ہر قسم کے وحشیانہ حملے، بالخصوص صہیونی دشمن کی جارحیت کے مقابلے میں ردعمل کو واجب قرار دیتا ہے۔" انہوں نے قرآنی اصولِ بازدارندگی کا حوالہ دیتے ہوئے سورۃ بقرہ کی آیت 194 تلاوت کی:

"الشَّهْرُ بِالشَّهْرِ الْحَرامِ وَالْحُرُماتُ قِصاصٌ فَمَنِ اعْتَدى‏ عَلَيْكُمْ فَاعْتَدُوا عَلَيْهِ بِمِثْلِ ما اعْتَدى‏ عَلَيْكُمْ وَاتَّقُوا اللّهَ وَاعْلَمُوا أَنَّ اللّهَ مَعَ الْمُتَّقِينَ" (حرمت والا مہینہ حرمت والے مہینے کے بدلے ہے، اور حرمتوں کا بدلہ لیا جائے گا، تو جو تم پر زیادتی کرے، تم بھی اسی طرح اس پر زیادتی کرو جیسی اس نے کی، اور اللہ سے ڈرتے رہو، بے شک اللہ متقین کے ساتھ ہے)۔ انہوں نے کہا کہ یہ آیت مؤمنین کے لیے اللہ کی مدد کی ضمانت ہے، بشرطیکہ وہ تقویٰ اختیار کریں۔

اہل بیتؑ کی سنت پر عمل کی اہمیت

انہوں نے مزید کہا کہ امیرالمؤمنین حضرت علیؑ کی جنگی حکمت عملی اور جارح دشمن کو روکنے کا طرز عمل، اسلامی جمہوریہ ایران کی کامیابی کی بنیاد رہا ہے۔ ایران کی کامیاب دفاعی کارروائیاں اسی سیرتِ علوی سے الہام لیتی ہیں۔

اقوام متحدہ کے منشور کی روشنی میں ایران کا حق

ڈاکٹر الجبوری نے اقوام متحدہ کے چارٹر کی شِق 51 کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ایران کو صہیونی ریاست کی جارحیت کے خلاف اپنے دفاع کا مکمل قانونی حق حاصل ہے۔ انہوں نے کہا کہ:

"بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کا چارٹر، ریاستوں کی خودمختاری اور جارحیت کے خلاف دفاع کا حق دیتا ہے، لیکن افسوس کہ عالمی ادارے امریکی ہژمونی کے زیر اثر ہیں، جو بین الاقوامی قوانین کو عوامی آوازوں کو دبانے کے آلے کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔"

تاہم ان کے مطابق:

"اسلامی جمہوریہ ایران کی بین الاقوامی قانون سے وابستگی، اسے سیاسی میدان میں ایک مؤثر کردار ادا کرنے اور جارح قوتوں کو بے نقاب کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے۔"

عالمی برادری اور مسلم ممالک کی ذمہ داری

انہوں نے ۱۲ روزہ جنگ کا ذکر کرتے ہوئے کہا: "یہ جنگ ایسے نتائج لے کر آئی جنہیں امریکہ اور صہیونی ریاست ہرگز نہیں چاہتے تھے۔ ایران کی طاقت اور بازدارندگی نے ان اقوام کو ہمت دی ہے جو استکبار کی غلامی سے نکلنا چاہتی ہیں۔" انہوں نے کہا کہ مزاحمت کا تصور اب صرف فوجی اداروں تک محدود نہیں بلکہ یہ ایک عوامی و ریاستی تحریک بن چکی ہے، جس میں اقوام متحد ہو رہی ہیں۔ ایران کی حمایت، ان اقوام کی عزت و بقا کی ضمانت ہے۔

صہیونی تجاوز اور عالمی اداروں کی خاموشی

ان کا کہنا تھا کہ  صہیونی رژیم نے عالمی قوانین کی نئی حد کو پامال کرتے ہوئے ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا۔ لیکن بدقسمتی سے عالمی ادارے جیسے کہ عالمی جوہری توانائی ایجنسی، امریکہ اور اس کے اتحادیوں کے زیر اثر ہیں۔ انہوں نے ایک عربی مثل استعمال کرتے ہوئے کہا: "خار سے انگور حاصل نہیں کیا جا سکتا" یعنی ان اداروں سے انصاف کی توقع بے فائدہ ہے۔

اسلامی اداروں کا کمزور ردعمل

ان کا کہنا تھا : "صہیونیوں کے ان جرائم کے خلاف اسلامی اداروں جیسے او آئی سی اور عرب لیگ کی مذمت ناکافی ہے۔" ان کا مزید کہنا تھا : اس جنگ نے ایران کو ایک نئی سطح پر پہنچا دیا ہے اور صہیونی اقدامات غیر ارادی طور پر ایران اور عرب و مسلمان اقوام کے درمیان بہتر تعلقات کا ذریعہ بنے ہیں۔" انہوں نے مصر، الازہر شریف، پاکستان، افغانستان اور ترکی میں عوامی و حکومتی سطح پر ایران کے ساتھ بڑھتی ہوئی ہمدردی اور حمایت کا ذکر کیا۔

عوامی بیداری اور بین الاقوامی حمایت

ڈاکٹر الجبوری نے گفتگو کے اختتام پر کہا: ہم آج عراق، مصر، اور فلسطین میں عوامی حمایت کے واضح مظاہر دیکھ رہے ہیں۔ دشمن کی طرف سے ایران کے خلاف آوازیں اب منتشر ہو گئی ہیں، جو بذات خود ایک بڑی کامیابی ہے۔"

4290606

نظرات بینندگان
captcha