ایکنا نیوز، الثورہ نیٹ کے مطابق صنعا میں واقع اعلیٰ قرآنی و علوم قرآنی اکیڈمی، شعبۂ خواتین نے پیر، کو میلادِ رسول اکرم ﷺ کی تقریبات کا آغاز آیتِ کریمہ کے شعار کے تحت کیا:
وَلٰكِنِ الرَّسُولُ وَالَّذِينَ آمَنُوا مَعَهُ جَاهَدُوا بِأَمْوَالِهِمْ وَأَنْفُسِهِمْ وَأُولَٰئِكَ لَهُمُ الْخَيْرَاتُ وَأُولَٰئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ (توبہ: 88) "لیکن رسول اور وہ لوگ جو ان کے ساتھ ایمان لائے، انہوں نے اپنے مال اور جان سے جہاد کیا، یہی لوگ ہیں جن کے لیے سب بھلائیاں ہیں اور یہی کامیاب ہیں۔"
افتتاحی تقریب میں اکیڈمی کی شعبۂ خواتین کی نائب صدر حنان العزی نے انصاراللہ یمن کے رہنما سید عبدالملک بدرالدین الحوثی کی ہدایات کا ذکر کیا، جو اس بات پر زور دیتی ہیں کہ میلاد النبی ﷺ کی تقریبات اس شان و شایان کے ساتھ منعقد ہوں جو آپ ﷺ کے مقام اور بالخصوص یمنی عوام کے دلوں میں آپ ﷺ کی محبت کے شایانِ شان ہے۔
مرکز کی فارغ التحصیل طالبات بتول القاضی اور اخلاص عبود نے اپنے خطاب میں اس مناسبت کو اسلامی تاریخ کا ایک مرکزی واقعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ تقریبات حضرت محمد ﷺ کی اعلیٰ اقدار کو اجاگر اور تقویت بخشتی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ میلاد النبی ﷺ منانا رسالتِ محمدی کے ساتھ ایک سچی وابستگی کا مظہر ہے، اور یہ کہ یمن کا مسئلۂ فلسطین پر موقف ہمیشہ اصولی اور ثابت قدم رہا ہے، جبکہ اہلِ یمن کا غزہ کے عوام کی حمایت کرنا ایک دینی، اخلاقی اور انسانی فریضہ ہے۔
القاضی اور عبود نے مزید کہا کہ یمنی عوام ماضی اور حال میں ہمیشہ اُن صفِ اوّل کے لوگوں میں شامل رہے ہیں جنہوں نے رسول اکرم ﷺ اور آپ کے اہلِ بیتؑ کا دفاع کیا اور آپ ﷺ کی سیرتِ مبارکہ سے صبر و استقامت کے عظیم معانی اخذ کیے۔
افتتاحی تقریب میں اکیڈمی کے اساتذہ اور قرآن آموز خواتین شریک ہوئیں۔ اس موقع پر نعتیہ اشعار اور ترانے بھی پیش کیے گئے جو اس مبارک موقع اور اس کی دینی قدروں کی عکاسی کرتے تھے۔/
4299500