سوره فجر؛ سوره امام حسین(ع) اور سکون و برکت کا دریچہ + آڈیو

IQNA

قرآنی سورتوں کے خواص

سوره فجر؛ سوره امام حسین(ع) اور سکون و برکت کا دریچہ + آڈیو

9:24 - September 21, 2025
خبر کا کوڈ: 3519189
ایکنا: سورہ فجرکو اسلامی روایات میں اس کی ایک خاص حیثیت بیان کی گئی ہے۔ یہ وہ سورت ہے جو امام حسینؑ سے منسوب ہے اور اس کی تلاوت کو برکت، سکونِ قلب اور مغفرت کا ذریعہ قرار دیا گیا ہے۔

ایکنا نیوز- سورہ مبارکہ فجر قرآن کریم کی قیمتی سورتوں میں شمار ہوتی ہے جو اپنے گہرے معانی و مضامین کے سبب ہمیشہ مفسرین، عارفین اور محبانِ اہل بیتؑ کی توجہ کا مرکز رہی ہے۔ یہ قرآن کی 89ویں سورت ہے جو مکی ہے اور 30 نورانی آیات پر مشتمل ہے۔ اس کے توحیدی و اخلاقی پیغامات کے ساتھ ساتھ اس کی امام حسینؑ اور قیامِ عاشورا کے ساتھ مخصوص نسبت کی وجہ سے شیعی روایات میں اس کا مقام ممتاز ہے۔

علمائے کرام اور معتبر دینی مآخذ نے اس سورت کی تلاوت اور اپنے ساتھ رکھنے کے بے شمار آثار و برکات ذکر کیے ہیں۔ ان میں مخصوص ایام میں اس کی قرائت کی فضیلت، آیتِ "نفسِ مطمئنہ" کے ساتھ اس کا تعلق، اور معنوی و دنیوی برکات شامل ہیں جیسے قلبی سکون، خدا کی پناہ میں آنا اور حتیٰ کہ اولاد میں برکت حاصل ہونا۔

بخششِ گناہ

رسولِ اکرم ﷺ سے ایک روایت میں منقول ہے: جو شخص ذی الحجہ کے پہلے عشرے میں سورہ فجر کی تلاوت کرے، اس کے گناہ بخش دیے جائیں گے اور اگر وہ دوسرے دنوں میں بھی پڑھی جائے تو قیامت کے دن اس کے لیے نورانیت کا باعث ہوگی۔ (مجمع البیان، ج 10، ص 341)

سورہ مبارک فجر نہ صرف قرآن کی سورتوں میں بلند مرتبہ رکھتی ہے بلکہ امام حسینؑ کے ساتھ اس کی نسبت اس کو ایک منفرد روحانی جہت عطا کرتی ہے۔ اس سورت کی تلاوت، تدبر اور اس پر عمل کرنا دل کو نورانیت بخشتا ہے، گناہوں کی مغفرت کا ذریعہ بنتا ہے اور روایات کے مطابق دنیاوی و اخروی برکات بھی عطا کرتا ہے، جیسے خدا کی امان اور نسل میں برکت۔

سورہ فجر کے بارے میں روایات ہمیں ایک عظیم حقیقت کی طرف متوجہ کرتی ہیں: قرآن و عترت کا دائمی پیوند، جو "نفس مطمئنہ" اور یادِ عاشورا کی صورت میں جلوہ گر ہے۔ اسی لیے اس سورت کے ساتھ مستقل انس ہر مومن کے لیے ہدایت کا چراغ، دل کا سکون اور آخرت کا سرمایہ بن سکتا ہے۔/

ویڈیو کا کوڈ

 

 

4305585

نظرات بینندگان
captcha