ایکنا نیوز کے نمائندے کی رپورٹ کے مطابق، بدھ کو مسجد مقدس جمکران کا ماحول مختلف تھا۔ صبح سویرے سے ہی ایران کے مختلف شہروں سے آئے نوجوان اور جوان قاریانِ قرآن کی آمد نے مرکز یاوران مهدی (عج) کو پُر رونق بنا دیا تھا۔
مقابلے کا جوش و جذبہ
مقابلے کی ابتدائی تلاوت بین الاقوامی قرآن کریم کے مقابلوں کے اول پوزیشن حاصل کرنے والے سید محمد حسینیپور نے کی، جس سے ماحول اور بھی پُرجوش ہوگیا۔ مقابلے کے ہالوں میں 14 سالہ نوعمر سے لے کر 24 سالہ جوان قاریوں تک سب کے چہروں پر ایک میٹھا سا اضطراب جھلک رہا تھا۔ کچھ اپنے ہاتھوں میں قرآن لیے دہرانے میں مصروف تھے تو کچھ سکون سے دیگر حریفوں کی تلاوت سن رہے تھے۔ خراسان رضوی کے ایک کم سن قاری نے پرجوش انداز میں کہا: "میں نے کئی بار مشق کی تاکہ آج حضرت معصومہ (س) کے حرم کے قریب قرآن پڑھ سکوں۔ یہاں مجھے لگتا ہے جیسے دنیا بھر کے تمام قرآن خوان میرے ساتھ ہیں۔"
دو ہالز میں بیک وقت مقابلے
مقابلے ایک ہی وقت میں دو مختلف ہالوں میں جاری تھے۔ مرکزی ہال میں بڑوں کے لیے "قرائت تحقیق" کے مقابلے نہایت شان و شوکت سے ہو رہے تھے۔ نوجوان قاریوں کی پختہ اور گہری تلاوت ان کے برسوں کی مشق اور کلامِ وحی سے محبت کو ظاہر کر رہی تھی۔ ذیلی ہال میں ایک خاص قسم کا جوش و خروش تھا جہاں نوعمر قاری "قرائت تقلیدی" اور "منافسہ" کے حصوں میں ایک دوسرے سے سبقت لے جانے کی کوشش کر رہے تھے۔ بین الاقوامی ججز نہایت توجہ اور باریک بینی سے تلاوتوں کا جائزہ لے رہے تھے۔
"رسولان قرآنی" کی تربیت کا پیغام
مقابلوں کے موقع پر، محمد ہادی اسلامی، قومی سطح پر زین الاصوات کے ایگزیکٹو سیکریٹری نے ایکنا کے نمائندے سے بات کرتے ہوئے کہا: ہمارا مقصد یہ مقابلہ صرف ایک عام مقابلہ رکھنا نہیں ہے بلکہ ہم 'رسولانِ قرآنی' کی شناخت اور تربیت چاہتے ہیں؛ ایسے مبلغین جو قرآن اور اسلامی انقلاب کے نورانی چہرے کو دنیا کے سامنے پیش کر سکیں۔
تلاوتوں کی ریکارڈنگ اور براہِ راست نشر
مقابلوں کے سیکریٹریٹ کے مطابق تمام تلاوتیں اعلیٰ معیار پر ریکارڈ کی جا رہی ہیں اور انہیں آلالبیت(ع) فاونڈیشن کے اطلاعاتی ذرائع کے ذریعے قرآن دوستوں کے لیے فراہم کیا جائے گا۔ اس اقدام کا مقصد ایک قرآنی ثقافتی لہر پیدا کرنا اور ملک میں تلاوت کے معیار کو بلند کرنا ہے۔
ایکنا کے نمائندے کے مطابق، جمعرات کو امام کاظم(ع) انسٹیٹیوٹ قم کے کانفرنس ہال میں اختتامی تقریب منعقد کی گئی جہاں نمایاں کامیاب ہونے والے قاریوں کے ناموں کا اعلان کیا گیا۔/