ایکنا نیوز- کویتی اخبار «القبس»،کے مطابق اہل بیت(ع)الائنس کے جنرل سیکریٹری الطاهر الهاشمی، کے مطابق دہشت گردی اور قتل عام سے پہلے ایسی نشست ضروری تھی
میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا : دوسرا اعتراض اس دعوت نامے کی متن پریہ ہے جسمیں کہا گیا ہے کہ دونوں طرف سے قتل و غارت کا سلسلہ بند کیا جائے حالانکہ آج تک ثابت نہ ہوسکا ہے کہ کسی شیعہ نے کسی سنی ملسمان کو سنی ہونے کی بناء پر قتل کیا ہو،اور ایسا ہوگا بھی نہیں اور سب بخوبی یہ جانتے ہیں
الطاهر الهاشمی کا کہناتھا کہ ہم شیعہ تکفیری کو اہل سنت سے جدا جانتے ہیں کیونکہ سنی بھی اس گمراہ گروپ سے بیزار ہیں اور لازم ہے کہ سب ان تکفیریوں کے مقابلے پر متحد ہوجائیں
اہل بیت(ع)الائنس کے سیکریٹری نے نشست میں شرکت کا اعلان کرتے ہوئے کہا : تمام بڑے علماء کی شرکت ضروری ہے اور الازھرکو بھی اس نشست اور مرکز سے ایسے شدت پسند عناصر کو نکال دینے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ اسلامی مرکز تمام مسلمانوں سے تعلق رکھتا ہے اور اس جامعہ میں شدت پسند علماء کی گنجائش نہیں ہونی چاہیے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ اس نشست میں ایران،عراق اور لبنان کے بزرگ علماء کی شرکت اہم ہے اور شام کے سنی علماء کے ساتھ شیعہ علماء کو بھی دعوت دی جائے۔