ایتھنز میں افتتاح کے منتظر مسجد جو عرصے سے افتتاح کی وجہ سے بند ہے ایک بار پھر کورونا کا بہانہ بنا کر اس مسجد کی فعالیت کو تاخیر میں ڈال دیا گیا ہے اور امکان ہے کہ سال کے آخر تک اس کا افتتاح التوا میں ڈالا جاسکتا ہے۔
یونانی وزارت تعلیم کا کہنا ہے: اس مسجد کا افتتاح حتمی تھا تاہم کورونا کی وجہ سے التوا میں ڈالا گیا ہے۔
سال ۲۰۰۷ میں اس مسجد کو کیھتولک عیسائیوں اور ترک قوم پرستوں کی مخالفتوں کے باوجود تعمیر کا آغاز اور سال ۲۰۱۹ میں مکمل کی گئی۔
ایک اعلی حکام کا کہنا تھا کہ اگر کوئی اہم مسئلہ پیش نہ آیا تو اکتوبر میں اسکا افتتاح کیا جاسکتا ہے۔
یونانی حکومت کے تعاون سے تیار کردہ اس مسجد میں ۳۵۰ نمازی عبادت کرسکتے ہیں۔
یہاں کے مسلمان جنکی اکثریت مہاجرین پر مشتمل ہے عارضی عبادت خانوں اور زیرزمین کمروں میں عبادت کرنے پر مجبور ہے، سروے کے مطابق ایتھنز میں ۲۵۰ هزار مسلمان زندگی بسر کرتے ہیں۔
ایتھنر واحد یورپی دارالحکومت ہے جہاں مسجد قائم نہیں اور سال ۱۹۸۹ میں تعمیر شدہ نماز خان کو بھی بند کردیا گیا تھا جسکے خلاف اعتراضات ہوئے تھے۔/