اسلامی دنیا کے پہلے معروف قاری شیخ محمود خلیل الحصری کی وصیت میں کہا گیا ہے کہ میرے اموال میں سے ایک تہائی کو حفظ قرآن کی ترویج کے لیے خرچ کیا جائے جبکہ کچھ حصے کو فلاحی کاموں کے لیے لگایا جائے۔
اس معروف قاری کے زندگی نامہ میں لکھا گیا ہے: الحصری ماه ذیحجه سال ۱۳۳۵ هجری قمری (۱۷ ستمبر ۱۹۱۷ م) کو گاوں شبرا النمله جو طنطا صوبہ میں واقع ہے پیدا ہوئے. وہ پہلا قاری ہے جس نے تلاوت ترتیل قرآن کریم به روایت حفص از عاصم تیار کیا، انکی بڑی خواہش تھی کہ وہ آخری عمر میں مسجد اور حفظ قرآن کے لیے مدرسہ تعمیر کرتے۔
الحصری ۵۵ سال قرآن کی خدمت کے بعد بروز پیر ۱۶ محرم ۱۴۰۱ هجری قمری (۲۴ نومبر ۱۹۸۰) کو نماز عشاء کے بعد ۶۳ سال کی عمر میں دار فانی کو وداع کرگیے۔
محمود خلیل الحصری سال ۱۹۴۴ میں بہترین قرآء کے مقابلوں میں ۲۰۰ قاریوں میں اول آیا. سال ۱۹۴۸ میں اسے شیخ القراء شهر طنطا قرار دیا گیا اور انکو مسجد حضرت حمزہ کے مؤذن بنایا گیا. آپ سال ۱۹۶۸ عالمی قرآء انجمن کے صدر بنے۔
الحصری ۲۴ نومبر سال ۱۹۸۰ دل کی بیماری کے باعث وفات پاگیے تاہم ان نے ایک مدرسہ تعمیر کرلیا تھا۔/