الازهر کا مسجد ابراهیمی میں قتل و غارت پر انتباہ

IQNA

الازهر کا مسجد ابراهیمی میں قتل و غارت پر انتباہ

9:28 - February 27, 2022
خبر کا کوڈ: 3511386
تہران(ایکنا) الازھر کی نگران تنظیم نے خبردار کیا ہے کہ مسجد الاقصی کے خلاف بڑھتے متشدد واقعات کے نتیجے میں قتل و غارت کا امکان موجود ہے۔

عربی 21 نیوز کے مطابق الازھر کی انسانی حقوق تنظیم کی نگران تنظیم نے حرم ابراہیمی میں قتل عام کی برسی کے موقع پر ایک بیان میں کہا ہے کہ مسجد ابراہیمی ایک اسلامی موقوفہ ہے اور اسرائیلی کی وحشیانہ پالیسیاں اور تشدد اس کی حیثیت کو تبدیل نہیں کرسکتا۔

 

الازھر کی نگران تنظیم نے بین الاقوامی میڈیا سے مطالبہ کیا ہے کہ اسرائیلی دہشت گردی اور فلسطینی ورثے کو ختم کرنے کی سازشوں کو دنیا کے سامنے اجاگر کریں۔

 

نگران تنظیم نے مسجدالاقصی میں تخریب کارروائیوں اور مقامی یہودی آبادکاروں کے حملوں کو خطرناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مسلم یہودی مقدس ایام یکجا آنے پر مسائل پیدا ہوسکتے ہیں اور غاصب رژیم قتل و غارت کے لیے بہانہ ڈھونڈ رہا ہے۔

 

الازھر نگران تنظیم کے بیان میں کہا گیا ہے کہ مسجد الاقصی کو محاصرہ اور شیخ جراح کو علاقے سے بیدخل کرنے کی سازش امت مسلمہ کے خلاف سازش شمار ہوتی ہے۔

 

بیان میں کہا گیا ہے کہ مسجد ابراهیمی میں قتل و غارت تاریخ کا سیاہ واقعہ ہے جو پچیس فروری ۱۹۹۴ کو رونما ہوا جسمیں ۲۹ نمازی کو شہید اور ڈیڑھ سو کو زخمی کیا گیا تھا۔

 

بیان میں کہا گیا ہے کہ حرم ابراهیمی میں موجود سیکورٹی کی مدد سے قتل و غارت کیا گیا اور دروازوں کو بند کرکے نمازیوں سے محصور کیا گیا۔

 

زخمیوں کو ایمبولینسوں میں جانے سے روکا گیا اور تشیع جنازے میں اکیس دیگر افراد کو شہید کردیا گیا۔

 

الازھر تنظیم کے بیان میں کہا گیا ہے کہ اس واقعے سے فایدہ اٹھا کر مسجد ابراہیمی کو مکان و زمان میں تقسیم کرکے مسجد کے ساٹھ فیصد حصے پر قبضہ کیا گیا اور اذان پر پابندی لگایی گیی اور اس کو اسرائیلیوں کے لیے کھول دیا گیا جو کسی طرح اس مسجد کی حرمت کے قایل نہیں۔

 

الازھر کے بیان میں کہا گیا ہے کہ غاصب رژیم کی دہشت گردانہ سوچ پوری طرح باقی ہے اور اس کی پارلیمنٹ کا رکن کھل کر دہشت گردوں کے ساتھ مسجد پر یلغار کرکے تصاویر فخر کے ساتھ اپ لوڈ کرتے ہیں اور انکو قومی ہیرو کا درجہ دیا جاتا ہے۔/

4038869

 

نظرات بینندگان
captcha