عذاب جو قریب اور آنے والا ہے

IQNA

قرآنی سورے/ 70

عذاب جو قریب اور آنے والا ہے

13:40 - April 12, 2023
خبر کا کوڈ: 3514098
خدا کے عذاب اس منکرین خدا کے تصور سے بھی زیادہ قریب ہے اور یہ عذاب قطعی اور آنے والا ہے اور کوئی چیز اس کو نہیں روک سکتی۔

ایکنا نیوز- قرآن کریم کا سترواں سورہ «معارج» کے نام سے ہے جسمیں 44 آیات ہیں اور یہ سورہ پارہ نمبر انتیسواں میں موجود ہے۔

قرآن کریم کا یہ مکی سورہ  ترتیب نزول کے حوالے سے اناسیواں سورہ ہے جو قلب رسول گرامی اسلام (ص) پر اترا ہے۔

اس سورہ کو معارج (یعنی «درجات») اس وجہ سے کہا جاتا ہے کہ تیسری آیت میں یہ آیا ہے۔

اس سورہ میں خدا کو معراج «صاحب معارج»  یعنی فرشتے اور روح اس کی طرف اوپر پرواز کرتی ہے۔

لفظ «معارج» سے مطلب آسمان اور مراتب ہے جو انسان کا خدا سے قرب کی طرف سیر کرنے میں ہے۔

سوره معارج کا آغاز اس داستان سے شروع ہوتا ہے جسمیں ایک شخص خدا سے عذاب طلب کرتا ہے، اسکے بعد یوم قیامت اور اس کی بعض شرایط اور مومنین و کفار کی حالت زار بیان کی جاتی ہے اور کفار کو خبردار کیا جاتا ہے۔

سورہ معارج کا اصل محور قیامت اور معاد ہے، یہ سورہ چاہتا ہے کہ قیامت اور اس کے عذاب کو کفار کے لیے بیان کرے لہذا اسی وجہ سے عذاب کی بات کی گیی ہے اور تاکید کی جاتی ہے کہ عذاب آنے والا ہے اور کوئی چیز اس کو روک نہیں سکتی اور یہ اس قدر دور نہیں جسطرح کفار تصور کرتا ہے، اسکے بعد اس دن کی خصوصیات بیان کی جاتی ہیں اور مومنین کی ذمہ داریوں کی بات ہوتی ہے جو اس عذاب سے محفوظ ہوتے ہیں۔

کہا جاتا ہے کہ سورہ معارج میں چار اہم موضوعات پر بات ہوئی ہے، پہلا موضود جلد آنے والے عذاب کی بات کی گیی ہے، دوسرے حصے میں اس دن کی خصوصیات اور کفار کی حالت زار، تیسرے حصے میں اچھے مومن اور بد کردار انسان کی خصوصیات جنکی بناء پر وہ جنتی یا جہنمی بنتے ہیں اور چوتھے حصے میں مشرکین اور منکرین خدا کو خبردار اور قیامت کی خبر دی جاتی ہے۔

سورے کے آغاز میں جس شخص کی بات ہوئی ہے مفسرین کا خیال ہے کہ وہ شخص نعمان کے نام سے تھا جو جہالت کی حالت میں رسول گرامی اسلام کی دعوت پر اعتراض کرتا تھا اور کہتا تھا:

ہمیں آپ نے توحید اور نبوت اور جہاد، حج اور روز قیامت کی دعوت دی اور زکات کا کہا ہم نے نے قبول کرلیا، تاہم آپ راضی نہیں ہورہے  اور اب ایک جوان شخص کو ہمارا ولی اور سرپرست قرار دے رہے ہو کیا یہ ولایت اور سرپرستی خدا کی جانب سے ہے یا تمھاری خواہش؟

جب رسول اسلام (ص) نے فرمایا کہ یہ خدا کا ہی حکم ہے تو اس شخص نے کہا کہ اگر یہ خدا کا حکم ہے تو خدا سے چاہتا ہوں کہ ایک پتھر آسمان سے برسے اور میرے سر پر لگ جائے۔

کہا جاتا ہے کہ اسی وقت آسمان سے ایک پتھر گرا اور اس کے سرپر لگا اور وہ شخص ہی ہلاک ہوا اور اسی موقع پر سورہ معارج کی بعض آیات نازل ہوئی۔/

نظرات بینندگان
captcha