ایکنا نیوز کے مطابق ایرانی آرٹ میں روشنی اور پاکیزگی دو اہم عنصر ہیں جو سچائی اور صفا کا مظہر ہے اور اس سے آرٹ میں استعارہ لیا جاتا ہے۔
اس فن سے اکثر مذہبی مقامات اور آرامگاہوں میں استفادہ کیا جاسکتا ہے اور ایران میں اس آرٹ کا جلوہ کافی نمایاں ہے جہاں اسلامی فن معماری اور فائن آرٹس کے طلبا کو اس فن پر سرگرم رکھا جاتا ہے۔
آرٹ گیلری کی کوشش ہوتی ہے کہ اس روایتی آرٹ کو خط کوفی کے ساتھ رکھا جائے جو آخری سالوں میں خط نسخ کی وجہ سے کچھ فراموش کیا جارہا ہے تاہم یہ خط جو قرآنی آیات سے نکلا ہوا ہے کافی آرٹسٹوں کے مدنظر ہے۔۔
اگرچہ قدیم ترین خط حجازی میں قرآنی نسخوں کو لکھا گیا ہے تاہم اسلام کے ظھور کے ساتھ خط کوفی وجود میں آیا اور پھر رسول گرامی کے شاگروں سے اسکو وسعت ملی۔
نمایش " روشنی کے قلب سے" ایسے ہی آرٹسٹوں کی کاوش ہے جس کی نظارت ہمایون مقدس کررہا ہے اور یہ نیاوران آرٹ گیلری تھران میں منعقد کی گیی ہے۔ اس نمایش میں اس استاد کی زیر نگرانی کام کرنے والے طلبا شرکت کررہے ہیں۔
همایون مقدس کا اس بارے کہنا تھا کہ خط کوفی آیات قرآن سے اخذ شدہ خط ہے اور یہ پہلی بار " حضرت علی کے توسط سے لکھا گیا ہے جس کو آج کوفی کہا جاتا ہے وہ حضرت علی سے منسوب خط سے مختلف ہے۔
خؤاہشمند افراد اس نمایش میں شرکت کے لیے اپنے آثار جمعرات تک روزانہ صبح دس بجے سے دو بجے تک نمایشگاہ کو ارسال کرسکتے ہیں۔/
4186732