ایکنا کی رپورٹ کے مطابق، تنظیمِ ثقافت و ارتباطات اسلامی کے تعلقات عامہ کے مطابق، حجت الاسلام سید مصطفی حسینی نیشابوری، جو مرکز بین الاقوامی قرآن و تبلیغ کے سربراہ ہیں، نے اس تقریب میں کہا: "قرآنی سفارتکاری بین الاقوامی سطح پر ایسے تعلقات قائم کرنے کی خوشخبری دیتی ہے جو ہماری ملی اور دینی عزت و عظمت کو برقرار رکھتی ہیں۔ قرآن کریم کی ملکوتی آواز جب محافل اور مجالس میں گونجتی ہے تو یہ پیغام دیتی ہے کہ اسلامی دنیا کے اتحاد کے ذریعے آزادی اور وقار دوبارہ مسلمانوں کو مل سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ "ایران قرآن کی عزت پر مبنی اسلامی ممالک کے ساتھ بہترین تعلقات قائم کر کے دنیا کے سامنے ایک ایسا منظر پیش کرتا ہے جس میں عظمت اور شرافت کی جھلک دکھائی دیتی ہے۔
حسینی نیشابوری نے رہبر معظم کے مغربی طلباء کو قرآن سے آشنا ہونے اور اس سے محبت پیدا کرنے کے پیغام کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ قرآنی سفارتکاری کے ذریعے قرآن کا پیغام انسانیت تک پہنچانا، انصاف کے قیام اور ظلم و ستم کے خاتمے کی بنیاد ہے۔ قرآن کی آیات کی روشنی میں مسلمانوں کی ترجیحات اتحاد، بھائی چارے کے تعلقات کو مضبوط کرنا، اور تعاون و تقویٰ کو فروغ دینا ہیں۔
مزید برآں، اس نشست میں اسلامی جمہوریہ ایران کے نظام کے بین الاقوامی سطح پر قرآنی سفارتکاری کے قیام اور نفاذ، قرآنی علم و فہم کے فروغ اور قرآنی طرز زندگی کے اصولوں کو معاشرے میں متعارف کروانے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا تاکہ عام لوگوں میں قرآن کریم کی وحی کی آیات سے زیادہ سے زیادہ استفادہ کیا جا سکے۔
اس کے علاوہ آئندہ آنے والے اہم واقعات جیسے کہ 42ویں بین الاقوامی قرآن کریم کی نمائش، 31ویں بین الاقوامی قرآن مقابلے، اسلامی دنیا کے قرآنی پارلیمنٹ کی فعالیت اور رکنیت سازی، اور تہران میں تیسری قرآنی نشست کے انعقاد کی تفصیلات پر بھی غور کیا گیا۔/
4244142