ایکنا کی رپورٹ کے مطابق، گذشتہ روز صبح کے وقت، ملک بھر سے بسیجی یا رضا کار جوان حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای، رہبر معظم انقلاب اسلامی سے حسینیہ امام خمینی میں ہفتہ بسیج کی مناسبت سے ملاقات کے لئے جمع ہوئے۔
تقریب کا آغاز قاری بین الاقوامی مہدی عادلی کی تلاوت کلام پاک سے ہوا۔
آیت اللہ خامنہ ای کا یہ خطاب KHAMENEI.IR اور سرکاری ٹی وی چینلز پر براہ راست نشر کیا گیا۔
رہبر معظم نے اپنے خطاب میں بسیج کے بارے میں فرمایا: "میرے عزیز بھائیوں اور بہنوں، آپ سب کو خوش آمدید کہتا ہوں اور تمام لوگوں کو جو ملک بھر میں یہ خطاب سن رہے ہیں، درود بھیجتا ہوں۔
بسیج مستضعفین ایک بے مثال پدیده یا تخلیق ہے جو ہمارے ملک میں وجود میں آئی۔ یہ کسی اور ملک میں اس انداز میں کبھی موجود نہیں رہی۔ یہ ایک استثنائی پدیده ہے۔ بسیج کوئی نقل یا کاپی نہیں بلکہ یہ ہماری قومی ثقافت اور تاریخ سے ابھری ہے۔ یہی بات اسے مستحکم اور پائیدار بناتی ہے؛ یہ پدیده اس قوم، تاریخ اور ایرانی شناخت سے وابستہ ہے، اور یہ دراصل ایک ثقافتی نیٹ ورک ہے۔
بسیج کی تشکیل کا فیصلہ امام خمینی (رح) نے ایک بڑے خطرے کے دوران کیا۔ امام کی خاصیت یہ تھی کہ وہ خطرات کے بیچ میں مواقع پیدا کر لیتے تھے۔ جب 13 آبان 1358 (4 نومبر 1979) کو امریکی سفارت خانے پر قبضہ کا واقعہ پیش آیا تو اس کے بعد امریکہ نے مختلف طریقوں سے دھمکیاں اور پابندیاں لگانا شروع کیں۔ اس صورتحال میں امام خمینی (رح) نے تقریباً 22 یا 23 دن کے بعد 5 آذر کو بسیج بنانے کا حکم صادر کیا۔
یہ اس وقت کی بات ہے جب ملک نے ابھی انقلاب کیا تھا اور خود کا دفاع کرنے کے بیشتر وسائل بھی نہیں تھے، تب امام نے اچانک ایک شجرہ طیبه (پاکیزہ درخت) کو معاشرتی، ثقافتی اور عسکری میدان میں لگایا اور وہ شجرہ بسیج تھا۔ امام نے خطرے سے موقع پیدا کیا۔/
4250322