ایکنا کے مطابق، شاہد العلان کا حوالہ دیتے ہوئے، ایک قابل تعریف عمل میں، شعیب نامی ایک سعودی بچے نے مکہ کے ایک علاقے میں تباہ شدہ مکانات کے ملبے تلے چھوڑے گئے قرآن مجید کو جمع کیا۔
اس بچے سے متعلق یہ کارروائی اور تصاویر فوری طور پر سوشل نیٹ ورک پر وائرل ہوگئیں اور صارفین کی جانب سے اس کا بھرپور خیرمقدم کیا گیا۔
ان تصاویر کے شائع ہونے کے بعد اس بچے کے پڑوسیوں نے اس کے اعزاز میں ایک سادہ خاندانی اجتماع منعقد کیا اور اس کے رویے پر فخر کا اظہار کیا۔ انہوں نے اس کے خاندان کی پرورش کی بھی تعریف کی جو اس کے طرز عمل سے ظاہر ہوتی تھی۔
یہ تعریف صرف زبانی تعریف تک ہی محدود نہیں تھی بلکہ شکریہ اور حوصلہ افزائی کے طور پر انہیں علامتی تحائف بھی دیے گئے تھے۔
قرآن پاک کی حفاظت میں شعیب کے اقدام نے بہت سے لوگوں کو متاثر کیا اور انتہائی مشکل حالات میں مقدس چیزوں کے تحفظ کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ سوشل نیٹ ورکس پر صارفین کا ردعمل بھی اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ یہ پوزیشن اسلامی اقدار کے جوہر کا اظہار کرتی ہے، جس کی وجہ سے اہل ایمان کے لیے قرآن پاک کی حرمت کا احترام اور تحفظ واجب ہو گیا ہے۔/
4253367