ایکنا نیوز- الامہ نیوز کے مطابق اتحادِ عالمی علمائے مسلمین نے ایک سخت لہجے میں جاری کردہ بیان میں دمشق پر صہیونی حکومت کے تازہ حملے کی شدید مذمت کی ہے اور اسے امت مسلمہ کی حرمت کی کھلی پامالی اور عرب و مسلم دنیا کی عزت و وقار پر گہرا زخم قرار دیا ہے۔
اتحاد نے اس حملے کو علامتی اور اسٹریٹجک لحاظ سے غیرمعمولی قرار دیتے ہوئے خبردار کیا کہ عرب دارالحکومتوں، خصوصاً دمشق کو مسلسل نشانہ بنانا محض فوجی کارروائی نہیں بلکہ اسلامی دنیا کے وقار اور اجتماعی شعور پر ایک نفسیاتی حملہ ہے۔
اپنے بیان میں اتحاد نے اسلامی و عرب ممالک کے رہنماؤں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر ایک ہنگامی اجلاس منعقد کریں تاکہ اس اقدام کو روکا جا سکے جسے بیان میں "امت مسلمہ کی عزت سے کھیلنے" کی سازش قرار دیا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے: "متحدہ موقف اختیار کرنا محض ایک انتخاب نہیں بلکہ ناگزیر ضرورت ہے کیونکہ امت مسلمہ کی عزت و حرمت کو دن دہاڑے پامال کیا جا رہا ہے۔"
اتحاد نے شام کی عبوری حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ خاص طور پر جنوبی صوبہ السویدا میں بڑھتی ہوئی فرقہ وارانہ کشیدگی کے تناظر میں تدبر، انصاف اور تحمل سے کام لے۔
علمائے اسلام کے عالمی اتحاد نے ان تمام افراد کے خلاف سخت مؤقف اپنانے کی ضرورت پر زور دیا ہے جو علاقے میں انتشار پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں، اور خبردار کیا ہے کہ اسلحہ صرف قابض دشمن کے خلاف استعمال ہونا چاہیے نہ کہ اندرونی نفرت کو ہوا دینے کے لیے، خواہ وہ دروزی ہوں یا سنی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ فرقہ وارانہ نفرت کو بھڑکانے کی کوئی بھی کوشش درحقیقت صہیونی حکومت کے ایجنڈے کی خدمت ہے۔
اتحاد نے شام کے نمایاں علمائے کرام اور مذہبی و قومی شخصیات سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر ایک اجلاس منعقد کریں تاکہ مختلف مکاتبِ فکر، بالخصوص دروزیوں اور سنیوں کے درمیان حقیقی مفاہمت اور قومی یکجہتی کی کوششوں کی قیادت کر سکیں۔
علمائے اسلام کے عالمی اتحاد نے اس پہل کاری میں شامل ہونے کے لیے اپنے سربراہ کی قیادت میں ایک وفد بھیجنے کی آمادگی کا اظہار بھی کیا۔
اتحاد نے اسرائیل کے پورے خطے میں بڑھتے ہوئے حملوں کے خطرات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے ایک مؤثر اسلامی دفاعی و اقتصادی اتحاد کے قیام کے لیے اپنے دیرینہ مطالبے کو دوبارہ دہرایا۔
اختتام پر، اتحادِ علمائے مسلمین نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ بین الاقوامی قوانین کے تحت اپنی ذمہ داریاں پوری کرے اور صہیونی حکومت کے ان مسلسل جارحانہ اقدامات کو روکے جن کا مقصد افراتفری پھیلانا اور ایک انتہا پسند توسیع پسندانہ ایجنڈے کو آگے بڑھانا ہے۔/
4294924