ایکنا نیوز کی رپورٹ کے مطابق، کل سے ماہ صفر کا آغاز ہو رہا ہے۔ یہ مہینہ اہل بیت علیہم السلام سے وابستہ غم انگیز واقعات کی بنا پر شیعیانِ اہل بیت اور دنیا کے تمام حریت پسندوں کے لیے سوگ کا مہینہ سمجھا جاتا ہے۔
📌 ماہ صفر کے اہم واقعات:
رحلتِ رسول اکرم (ص)
شہادت امام حسن مجتبیٰ (ع)
شہادت امام علی رضا (ع)
اربعین امام حسین (ع)
یہ چار عظیم واقعات اس مہینے میں رونما ہوتے ہیں، اسی لیے یہ مہینہ عالم اسلام میں غم اور عقیدت کا مہینہ شمار ہوتا ہے۔
زائرینِ اربعین کی تیاری:
عزادارانِ حسینی اس وقت دنیا کے سب سے بڑے اسلامی اجتماع یعنی اربعین حسینی کی تیاریوں میں مصروف ہیں۔ اس مہینے میں مستحب اعمال انجام دینے کی خصوصی سفارش کی جاتی ہے تاکہ عزاداری کے روحانی فیض سے زیادہ سے زیادہ فائدہ اٹھایا جا سکے۔
رحلتِ رسول (ص) کے متعلق حضرت علی (ع) نے فرمایا: "رسولِ خدا (ص) کی رحلت کے ساتھ وہ چیز منقطع ہوئی جو کسی اور کی وفات سے منقطع نہیں ہوئی"۔ اسی مہینے میں حضرت رقیہ (س)، امام حسین (ع) کی تین سالہ بیٹی، پانچ صفر 61 ہجری کو خرابۂ شام میں وصال فرما گئیں۔
ماہ صفر کے مستحب اعمال
دعائے رؤیت ہلال:
تین بار "اللہ اکبر"
تین بار "لا إلهَ إلا الله"
پھر: "الحمد للہ الذی أذهب شهر کذا و جاء بشهر کذا"
صحیفۂ سجادیہ کی دعائے نمبر 43 بہترین دعا سمجھی جاتی ہے۔
قرآن کی تلاوت: خاص طور پر سورۃ حمد سات بار پڑھنا بہت فضیلت رکھتا ہے۔
ہر ماہ تین روزے: علامہ مجلسی کے مطابق: پہلا جمعرات،درمیانی عشرے کا پہلا بدھ،آخری جمعرات
نماز شب اول ماہ: دو رکعت؛ ہر رکعت میں سورۃ انعام
دعا: ہر خوف و درد سے امان طلب کی جائے۔
نماز روز اول صفر: دو رکعت نماز،پہلی رکعت: سورہ حمد کے بعد 30 بار سورہ توحید،دوسری رکعت: سورہ حمد کے بعد 30 بار سورہ قدر
نماز کے بعد صدقہ دینا
مخصوص اعمال برائے ماہ صفر:
ختم سورہ واقعه: دن 1: ایک بار سورہ واقعہ،دن 2: دو بار …یہاں تک کہ دن 14: چودہ بار سورہ واقعہ
یہ عمل مالی وسعت، پریشانی سے نجات اور نورانیت کے لیے بہت مفید ہے۔
رسول اکرم (ص): "جو ہر رات سورہ واقعہ پڑھے اسے فقر لاحق نہ ہوگا۔"
امام جعفر صادق (ع): "جو ہر رات سونے سے پہلے سورہ واقعہ پڑھے، اللہ سے ایسے ملاقات کرے گا جیسے اس کا چہرہ چاند کی مانند چمکتا ہو۔"
دعائے مخصوصہ ماہ صفر (فیض کاشانیؒ سے منقول):
یہ دعا روزانہ 10 مرتبہ پڑھنے کی تاکید کی گئی ہے:
یا شَدیدَ الْقُوی وَیا شَدیدَ الْمِحالِ یا عَزیزُ یا عَزیزُ یا عَزیزُ ذَلَّتْ بِعَظَمَتِکَ جَمیعُ خَلْقِکَ فَاکْفِنی شَرَّ خَلْقِکَ یا مُحْسِنُ یا مُجْمِلُ یا مُنْعِمُ یا مُفْضِلُ یا لا اِلهَ اِلاّ اَنْتَ سُبْحانَکَ اِنّی کُنْتُ مِنَ الظّالِمینَ فَاسْتَجَبْنا لَهُ وَنَجَّیْناهُ مِنَ الْغَمِّ وَکَذلِکَ نُنْجِی الْمُؤْمِنینَ وَصَلَّی اللّهُ عَلی مُحَمَّدٍ وَ الِهِ الطَّیِّبینَ الطّاهِرینَ
"اے زبردست طاقت والے، اے سخت گرفت والے، اے عزیز! تیری عظمت کے سامنے سب مخلوق عاجز ہے، پس مجھے اپنی مخلوق کے شر سے بچا۔ تو نیکو کار، خوبصورت عطا کرنے والا، انعام دینے والا اور بڑھا چڑھا کر دینے والا ہے۔ تیرے سوا کوئی معبود نہیں! تو پاک ہے، میں بے شک ظالموں میں سے ہوں۔ پس ہم نے (یونس کی) دعا قبول کی اور اسے غم سے نجات دی، اور اسی طرح ہم مؤمنین کو نجات دیتے ہیں۔ اور خدا کی رحمت ہو محمد و آل محمد پر۔"
دن سوم صفر کا مخصوص عمل (اقبال، ص 587):
دو رکعت نماز: پہلی رکعت: سورہ فتح، دوسری رکعت: سورہ توحید
نماز کے بعد: 100 بار صلوات، 100 بار دشمنان اہل بیت پر لعنت
100 بار استغفار،پھر حاجت طلب کرنا (ان شاء اللہ قبول ہوگی)
زیارت اربعین (20 صفر): زیارت امام حسین (ع) اس دن مستحب اور مؤکد ہے۔
امام حسن عسکری (ع) کے قول کے مطابق مؤمن کی پانچ نشانیاں:
روزانہ 51 رکعت نماز (17 واجب + 34 نفل)
زیارت اربعین، دائیں ہاتھ میں انگوٹھی، پیشانی کو سجدے میں خاک پر رکھنا
نماز میں "بسم الله الرحمن الرحیم" کو بلند آواز سے پڑھنا
ماہ صفر کے اہم تاریخی واقعات:
1 صفر کاروانِ اسرا کا شام میں داخلہ، نیز امام حسینؑ کا سر مبارک شام میں داخل ہوا
3 صفر ولادت امام محمد باقر (ع) (بعض روایات کے مطابق)
5 صفر وفات حضرت رقیہ (س) خرابۂ شام میں
7 صفر ولادت امام موسیٰ کاظم (ع) (بعض روایات کے مطابق)، شہادت امام حسن (ع) (بحار الانوار کے مطابق)
9 صفر شہادت عمار یاسر (93 سال کی عمر میں)
4296135