ایکنا نیوز- شفق نیوز کے حوالے سے رپورٹ دی ہے کہ اتوار کے روز ایک باخبر ذریعے نے بتایا کہ کمیٹی نے جلال الزین کے خلاف اس وقت اقدام کیا جب اس نے ایک کنسرٹ میں سورۃ الفلق کی آیات کو پڑھتے ہوئے الفاظ کو جان بوجھ کر تشبیہی انداز میں بگاڑ دیا۔ عراقی بلاگرز اور صارفین نے سوشل میڈیا پر اس حرکت کو قرآن کی توہین، ہتکِ حرمت اور بے احترامی قرار دیا۔
فروی 2023ء سے عراق میں ایسے افراد کے خلاف قانونی اقدامات کیے جا رہے ہیں جو نامناسب یا توہین آمیز مواد پھیلانے کے مرتکب پائے گئے ہیں، جن میں گرفتاری اور قید کے احکامات بھی شامل ہیں۔
وزارتِ داخلہ عراق نے اس مقصد کے لیے "بلّغ" (اطلاع دیں) نامی ایک پلیٹ فارم بھی قائم کیا ہے تاکہ عوام ایسے مواد کی اطلاع دے سکیں۔ اس پلیٹ فارم پر اب تک ہزاروں شکایات درج کی جا چکی ہیں۔
یہ بھی قابل ذکر ہے کہ بعض ممالک میں توہینِ مقدسات کو جرم قرار دینے والے قوانین موجود ہیں۔ سن 2012ء کے بعد سے تقریباً 33 ممالک نے اپنے قانونی ڈھانچے میں ایسے قوانین رکھے ہوئے ہیں، جن میں سے 21 مسلم ممالک میں افغانستان، الجزائر، بحرین، مصر، انڈونیشیا، ایران، اردن، کویت، لبنان، ملائشیا، مالدیپ، مراکش، عمان، پاکستان، قطر، سعودی عرب، صومالیہ، سوڈان، ترکیہ، متحدہ عرب امارات اور صحرائے غربی شامل ہیں۔/
4306346