ایکنا نیوز، ہم انگلش نیوز ایجنسی نے رپورٹ کیا ہے کہ پاکستان کی اعلیٰ تعلیمی کمیشن نے ملک بھر کی تمام جامعات اور الحاق شدہ کالجز کو ہدایت کی ہے کہ وہ خزاں 2025ء سے اپنے بیچلر اور ماسٹرز پروگراموں میں قرآنِ کریم کے مفاہیم پر مبنی دو لازمی مضامین شامل کریں۔
HEC کی ڈائریکٹر فریده انجم نے ایک سرکاری نوٹیفکیشن میں، جو HEC کے تعلیمی شعبے کی جانب سے جاری کیا گیا، تمام وائس چانسلرز، یونیورسٹیوں کے سربراہان، اور اعلیٰ تعلیمی اداروں کے ڈائریکٹرز کو یاد دہانی کرائی ہے کہ وہ اپنے تمام تعلیمی درجات — بیچلر، ماسٹرز، ایم فل اور پی ایچ ڈی — میں درج ذیل مضامین کو شامل کریں:
شناختِ قرآنِ کریم - 1
شناختِ قرآنِ کریم - 2
نوٹیفکیشن کے مطابق، ہر مضمون ایک کریڈٹ آور پر مشتمل ہوگا اور اسے صرف بالمشافہ (حضوری) تدریس کے ذریعے پڑھایا جائے گا۔
اعلیٰ تعلیمی کمیشن نے وضاحت کی کہ یہ اقدام دراصل 2005ء کے رہنما اصولوں کے تحت قرآن فہمی کو فروغ دینے کے لیے شروع کیا گیا تھا، جسے اب مزید وسعت دے کر نافذ کیا جا رہا ہے۔
مزید برآں، HEC نے ملک کی تمام ڈگری عطا کرنے والے اداروں (DAIs) اور اعلیٰ تعلیمی اداروں (HEIs) سے اپڈیٹ شدہ رپورٹس طلب کی ہیں، تاکہ یہ تصدیق کی جا سکے کہ آیا ان کے نصاب میں یہ کورسز شامل کیے گئے ہیں یا نہیں۔
جامعات کو یہ بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ان مضامین کے اساتذہ کی تربیت سے متعلق تفصیلات فراہم کریں۔ HEC اس بات کا بھی جائزہ لے رہا ہے کہ ان کورسز کے لیے مقرر کیے گئے عربی اور اسلامیات کے اساتذہ کو نیشنل اکیڈمی آف ہائر ایجوکیشن (NAHE) کے ذریعے تربیت دی گئی ہے یا انہیں نئے تعلیمی سال کے آغاز سے پہلے تربیت دی جائے گی۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ HEC اس ہدایت نامے پر عملدرآمد کی نگرانی کے لیے ایک نظامِ نگرانی (Monitoring Mechanism) تیار کر رہا ہے۔ اداروں سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنی پیش رفت کی رپورٹ جمع کرائیں اور آن لائن فارم پُر کریں، تاکہ سرکاری اور نجی دونوں جامعات میں اس پالیسی کا یکساں نفاذ یقینی بنایا جا سکے۔
اعلیٰ تعلیمی کمیشن کے مطابق، ان ہدایات پر بروقت عمل درآمد سے ملک کے تمام اعلیٰ تعلیمی اداروں میں قرآن فہمی کے لازمی مضامین کے نفاذ میں ہم آہنگی برقرار رکھنے میں مدد ملے گی۔/
4310412