ایکنا نیوز- ایران اردو ریڈیونیوز-رہبرانقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے آج عید مبعث کی مناسبت سے حکام اور عوام نیز قرآن کریم کی قرائت و تفسیر کے عالمی مقابلوں میں شرکت کرنے والے حفاظ و قراء اور تہران میں متعین اسلامی ملکوں کے سفرا ء سے خطاب میں فرمایا کہ مسلمانون میں اختلافات اور شیعہ فوبیا نیز ایران فوبیا کو ہوا دینے سے سامراج کا بنیادی مقصد اپنے مسائل پر پردہ ڈالنا اور صیہونی حکومت کی حفاظت کرنا ہے۔ رہبرانقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے فرمایا کہ مسلمان قوموں بالخصوص ان کی سربرآوردہ شخصیتوں سے توقع کی جاتی ہےکہ وہ تدبیرو بصیرت اور امت اسلامی کے دشمنوں کی صحیح شناخت حاصل کریں اور ان واضح حقائق کو اچھی طرح سمجھیں۔ رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ عالم اسلام کی یہ بنیادی ضرورت ہے کہ وہ فکر و تدبر اور بصیرت سے کام لیتے ہوئے امت اسلامی کے حقیقی دشمنوں کی شناخت حاصل کرے نیز اتحاد اپنا کر عقیدتی اور فرقہ وارانہ اختلافات سے پرہیز کرے۔ آپ نے فرمایا کہ آج مسلمان اسلام کی پیروی پر فخر کرتے ہیں اور مسلمانوں میں اسلامی تشخص کو تقویت ملی ہے۔ آپ نے فرمایا کہ ملت ایران خدا کی مدد کے وعدے پر اعتماد اور اس سے حسن ظن رکھتے ہوئے ترقی کی منزلیں طے کررہی ہے اور ظلم و جہالت و نا انصافی کے خلاف جدوجہد کے راستے میں مشکلات کو حل کرکے محاذوں کو یکے بعد دیگرے فتح کررہی ہے۔ رہبرانقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے اسلام و قرآن کے غلط اور سطحی فہم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی تعلیمات اور مفاہیم قرآن پر گہری نظر اور صحیح ادراک نہ رکھنا اس بات کا سبب بنا ہےکہ آج کچھ لوگ اسلام کے نام پر مسلمانوں پر ظلم اور ان کا قتل عام کریں یہانتک کہ ایک افریقی ملک میں اسلام کے نام پر بے گناہ لڑکیوں اغوا کرلیا جاتا ہے۔ آپ نے فرمایا کہ دشمنوں نے آج کھلم کھلا اسلام کا مقابلہ کرنا شروع کردیا ہے اور ان کا اہم ترین ہتھکنڈہ عقیدتی اختلافات اور شیعہ سنی کی جنگ کو ہوا دینا ہے۔ آپ نے فرمایا اگر عقل و فکر کی طاقت کا استعمال کیا جائے تو دشمن اور اسکی سازشوں کو ناکام بنایا جاسکتا ہے اور دشمنوں کے ہاتھوں استعمال ہونےسے بھی بچا جاسکتا ہے۔ رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ مغرب کی سیاسی مشینری اسی جاہلیت کا پرچار کر رہی ہے جس کو مٹانے کےلئے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو مبعوث بہ رسالت کیا گیا تھا۔ آپ نے فرمایا کہ نا انصافی، تعصب، انسانی کرامت کو نظرانداز کرنا، جنسی مسائل کو بڑھا چڑھا کرپیش کرنا، خواتین کو سرعام لے آنا یہ سب مغرب کی فاسد تہذیب کے مظاہر ہیں جو دراصل اسی جاہلیت کی طرف بازگشت ہے لیکن اس کے طور طریقے الگ ہیں۔ رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ اسلامی بیداری کو کچلنے کی وسیع کوششیں ہورہی ہیں اور یہ کوششیں بعض علاقوں میں بظاہرکامیاب بھی ہوگئی ہیں لیکن حقیقیت یہ ہے کہ اسلامی بیداری کو کچلا نہیں جاسکتا۔ رہبرانقلاب اسلامی نے فرمایا کہ مختلف زمانوں اور عالمی سطح نیز سیاسی، سماجی اور اقتصادی میدانوں میں اسلامی جمہوریہ ایران کی کامیابیوں کا راز وعدہ الھی پر اعتماد اور اس سے حسن ظن رکھنا ہے ۔ آپ نے فرمایا کہ ملت ایران کی راہ یہی ہے اور آئندہ بھی یہی رہے گی۔