ایکنا نیوز- اسلام ٹائمز-اسلام آباد میں اپنا سفارت خانہ بنانے کے بعد امریکہ کی نظریں لاہور پر جم گئیں۔ امریکہ کی جانب سے پنجاب حکومت کو تجویز دی گئی ہے کہ اسلام آباد طرز پر لاہور میں بھی ڈپلومیٹک انکلیو بنایا جائے، جہاں امریکہ سمیت دیگر ممالک کو اپنے قونصل خانے قائم کرنے دیئے جائیں۔ ذرائع کے مطابق لاہور میں امریکی قونصلیٹ شملہ پہاڑی چوک میں لاہور پریس کلب کے قریب ہونے کے باعث آئے روز احتجاجی مظاہروں سے امریکیوں کے دفتری معاملات متاثر ہوتے تھے۔ امریکہ کی جانب سے لاہور سے باہر کے علاقوں میں قونصلیٹ بنانے کے لئے جگہ کی تلاش کا عمل جاری ہے۔ پنجاب حکومت نے جلو موڑ، برکی روڈ، جوہر ٹاؤن اور ملتان روڈ پر قونصلیٹ بنانے کے لئے امریکہ کو جگہ کی تجویز دی تھی، جس پر امریکہ کی جانب سے سروے بھی کئے گئے ہیں۔ اب امریکہ نے تجویز دی ہے کہ امریکہ قونصلیٹ کے ساتھ ساتھ دیگر ممالک کے قونصلیٹ بنانے کے لئے بھی "پنجاب ڈوپلومیٹک انکلیو" بنایا جائے۔
دوسری جانب وزیر خوراک پنجاب بلال یاسین نے "اسلام ٹائمز" کو بتایا کہ لاہور میں ’’پنجاب ڈپلومیٹک انکلیو‘‘ بنائے جانے کی امریکی تجویز پر پنجاب حکومت غور کر رہی ہے، تاہم اس سلسلے میں ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا کہ انکلیو بنے گا بھی یا نہیں۔ بلال یاسین نے مزید بتایا کہ سفارت خانے یا قونصل خانے جہاں بھی بنائے جائیں گے، ان کی حفاظت کی ذمہ داری حکومت کی ہی ہوگی، حکومت اس حوالے سے سفارت خانوں کو فول پروف سکیورٹی فراہم کرے گی۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ چین نے اپنا سفارت خانہ مکمل کر لیا ہے، جو کچھ ہی عرصے میں فنکشنل ہو جائے گا۔ ادھر مبصرین نے لاہور میں امریکہ کی بڑھتی ہوئی سرگرمیوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ صحافتی حلقوں میں بھی اس حوالے سے کافی تشویش پائی جا رہی ہے کہ امریکہ نے جب اسلام آباد میں اتنی بڑی "سٹیٹ" بنا لی ہے تو لاہور میں ایسی ہی "مشکوک" عمارت بنانے کی کیا ضرورت پیش آئی ہے۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ امریکہ کا ریکارڈ دنیا بھر میں "بدی کے محور" کا رہا ہے، اس لئے اسے پنجاب میں اپنی سرگرمیاں شروع کرنے میں کھلی چھٹی نہیں دینی چاہیے۔