ایکنا نیوز کی رپورٹ جو الجزیرہ سے نقل کی گیی ہے اس میں کہا گیا ہے کہ فرنچ ملزم کو لومان مسجد میں بم رکھنے کے جرم میں صرف دو سال قید کی سزا سنائی گیی ہے۔
مذکورہ ملزم نے کھلم کھلا مسلمانوں سے نفرت کا اظھار کیا ہے اور پولیس کے مطابق اس کے قبضے سے اسلحے کے علاوہ منشیات اور پورن ویڈیوز برآمد ہوئی ہے تاہم ان مواد کے باوجود تیرہ جنوری کو انکو صرف دو سال قید کی سزا سنائی گیی ہے۔
السا ویگورو جو میگزین لوبس میں بطور صحافی کام کررہا ہے ان کے مطابق مذکورہ مجرم «هوگو. د» نے پہلے (Azar) میں ویڈیو اپ لوڈ کیا جسمیں وہ اسلحے کے ساتھ نسل پرستانہ ڈائیلاگ کے ساتھ دھمکی دیتا ہے مگر انکے خلاف صرف اس وقت مقدمہ درج کیا گیا جب ایک مسلمان نے شکایت کی کہ مذکورہ فرد نے انہیں ڈرٹی عرب کہہ کر دھمکی دی ہے۔
پولیس کے مطابق هوگود کے کمرے سے اسلحہ، گولیاں منشیات کے علاوہ انکے موبایل اور کمپیوٹر سے مختلف ہراسمنٹ اور خطرناک و فحش ویڈیوز ملی ہیں۔
مذکورہ مجرم نے اعتراف کیا ہے کہ وہ مسجد لومان میں دھماکہ کرنا چاہتے تھے اور اس کے لیے وہ اسلحہ اور بارود جمع کررہے تھے تاہم اس پر صرف اسلحہ رکھنے کا مقدمہ درج کیا گیا۔
قابل ذکر ہے کہ فرانس ہی میں مسلمانوں کو کمترین جرائم پر سخت سزاوں کا سامنا کرنا پڑتے ہیں اور یہ مسئلہ خود یہاں پر اسلام فوبیا پر عمدہ دلیل ہے۔/