ایکنا نیوز- معجزہ اس کام کو کہا جاتا ہے جس کو انبیاء اپنی حقیقت کے لیے انجام دیتے اور دوسرے لوگ ان کے انجام سے قاصر ہوتے، ایسے کام صرف خدا کی قدرت سے ممکن تھے۔
رسول گرامی اسلام (ص) بطور آخری نبی رسالت پر مامور تھے اور بہت سے لوگ قبول نہ کرتے تاہم جب وہ معجزات دیکھاتے تو لوگ ایمان لاتے۔
رسول گرامی کا اہم ترین معجزہ قرآن مجید ہے اور یہ اسلام کا بھی عظیم ترین معجزہ ہے اس حوالے سے علما کا کہنا ہے کہ قرآن کا متن اور بیان ایسا ہے کہ کوئی اس جیسا نہیں لاسکتا اور خود قرآن نے سب کو چیلنج کیا ہے کہ وہ اس کی ایک آیت کی طرح پیش کرے: «فَلْيَأْتُوا بِحَدِيثٍ مِثْلِهِ إِنْ كَانُوا صَادِقِينَ: اگر سچ کہتے ہو تو اس کی مثل لاو» (طور/ 34).
جو چیز قرآن میں آیا ہے تاریخی داستان اور مسائل کے علاوہ مستقبل کی خبر بھی دی گیی ہے جو صدیوں بعد علمی لحاظ سے ثابت ہوا جیسے جنین کی شکل گیری کے بارے میں کہا گیا ہے:
«ثُمَّ خَلَقْنَا النُّطْفَةَ عَلَقَةً فَخَلَقْنَا الْعَلَقَةَ مُضْغَةً فَخَلَقْنَا الْمُضْغَةَ عِظَامًا فَكَسَوْنَا الْعِظَامَ لَحْمًا:
پس ایک سیال مادے کی صورت میں [خون] لٹکا ہوا خلق کیا اور اسکو چبائے ہوئے گوشت کی صورت میں بنایا اور پھر اسکو ہڈی کی شکل میں بنایا اور اس ہڈی پر گوشت ڈالا» (مومنون/ 14).
صدیوں کے بعد بھی کسی نے قرآن میں تبدیلی کی جسارت نہیں کی ہے اور اس حؤالے سے خود قرآن کہتا ہے: «لَا يَأْتِيهِ الْبَاطِلُ مِنْ بَيْنِ يَدَيْهِ وَلَا مِنْ خَلْفِهِ تَنْزِيلٌ مِنْ حَكِيمٍ حَمِيدٍ: کہ اس میں اب یا آئندہ کبھی باطل کو راہ نہ ملے گا خدا کی جانب سے نازل کیا تعریف کیا ہوا کتاب ہے» (فصلت/ 42).
ایک اور جو معجزہ ہے وہ «شق القمر» (چاند کو دو ٹکڑا ہونا ) ہے. رسول اسلام (ص) نے مشرکین کے مقابل اس کو انجام دیا جسمیں آپ نے انگلی کے اشارے سے چاند کو دو ٹکڑے کیا اور اس کا ذکر سورہ قمر کے شروع میں آیا ہے۔ «اقْتَرَبَتِ السَّاعَةُ وَانْشَقَّ الْقَمَرُ؛ وَإِنْ يَرَوْا آيَةً يُعْرِضُوا وَيَقُولُوا سِحْرٌ مُسْتَمِرٌّ: قيامت نزديك ہے اور چاند کے دو ٹکڑے ہوئے اور اگر معجزہ کو دیکھے تو منہ موڑ لے اور کہے کہ یہ جادو ہے۔!» (قمر/ 1 و 2).