ایکنا نیوز کی رپورٹ کے مطابق ایرانی صدر اور ہمراہ اعلی وفد کی شہادت پر ملک میں سوگ کا سماں پیدا ہوچکا ہے اور مختلف اداروں اور تنظیموں کی جانب سے اسلام کے اس عظیم فرزند کی شہادت پر دکھ کا اظھار کیا جارہا ہے۔
مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر انکی اقوام متحدہ میں قران دوستی اور غزہ میں فلسطین کی حمایت کی پوسٹوں کو شئیر کرکے ان سے عقیدت کا اظھار کیا جارہا ہے۔
پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف نے بیان میں ایرانی صدر اور وزیر خارجہ کی حادثے میں وفات پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ پاکستان کے اچھے دوست تھے، ابھی ایک ماہ قبل ہی ہمیں ان کی میزبانی کا شرف حاصل ہوا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ایرانی صدر کی وفات پر پاکستان میں یوم سوگ ہوگا اور قومی پرچم سرنگوں رہے گا۔
دوسری جانب صدر مملکت آصف زرداری نے بھی ایرانی صدر، وزیرخارجہ اور دیگر کی وفات پر سوگواران سے تعزیت کی جب کہ صدر مملکت نے مسلم امہ کیلئے ابراہیم رئیسی کی خدمات کو خراج تحسین پیش کیا۔
صدر نے اپنی تعزیتی پیغام میں کہا کہ ابراہیم رئیسی امت مسلمہ کے اتحاد کے بڑے حامی تھے، وہ فلسطینی اور کشمیری عوام سمیت تمام مسلمانوں کا درد رکھتے تھے، آج پاکستان ایک عظیم دوست کو کھو دینے پر سوگوار ہے، گزشتہ ماہ ہمیں ابراہیم رئیسی کی پاکستان میں میزبانی کا اعزاز حاصل ہوا، ایرانی صدر کا انتقال نہ صرف ایران بلکہ مسلم امہ کیلئے بڑا نقصان ہے