ایکنا کی رپورٹ کے مطابق، حجتالاسلام والمسلمین محمدمهدی تسخیری، بین المذاہب یونیورسٹی کے نمایندے خصوصی، نے ایک یادداشت میں عنوان " رهبران ادیان ڈائیلاگ، عدالت جهانی کے لئے فرصت" کے تحت کہا:
حجتالاسلام والمسلمین سید ابوالحسن نواب کا پاپائے کاتولیکوں سے ملاقات کرنا، جو نئے میلادی سال کے آغاز پر ہوئی، ایک خاص موقع پر ہوا ہے، جب دنیا مختلف چیلنجز جیسے جنگ، تشدد اور عدم مساوات کا سامنا کر رہی ہے۔ اس ملاقات اور گفتگو کا مقصد یقینی طور پر دنیا میں امن و سکون قائم کرنے کی طرف ایک قدم ہے، اور پاپا کا یہ اعلان کہ وہ دنیا میں امن و دوستی کے قیام کے لیے کوشش کر رہے ہیں، ایک مثبت موقف ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ برسوں میں مذہبی تعصبات کی بنیاد پر منازعات اور تشدد میں اضافہ ہوا ہے، جو نہ صرف بے گناہ انسانوں کی جانوں کا ضیاع کر رہے ہیں بلکہ مختلف معاشرتوں میں تناؤ اور نفرت پیدا کر رہے ہیں۔ فلسطین، لبنان اور مختلف ممالک میں بے گناہ افراد کے قتل عام نے اس حقیقت کو واضح کیا ہے۔
تسخیری نے اس بات پر زور دیا کہ صہیونی افراطی گروہ، جو مذہبی تعلیمات کے غلط اور تحریف شدہ تشریحات کا سہارا لے کر اپنے تشدد کو جواز فراہم کرتے ہیں، ان کے اقدامات کے خلاف مذہبی مکالمہ ایک مؤثر طریقہ ثابت ہو سکتا ہے۔ بین الادیان گفتگو اس بات میں مدد فراہم کر سکتی ہے کہ اصل مذہبی تعلیمات کو درست طریقے سے پیش کیا جائے اور افراطی تفسیرات کا مقابلہ کیا جائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دوسروں کے عقائد اور اقدار کو سمجھنا اور ان کا احترام کرنا، آپس میں تفاہم اور احترام کے ماحول کو فروغ دینے کے لیے ایک اہم قدم ہے۔ مذہبی رہنماؤں کا اثر و رسوخ ان کے پیروکاروں پر بہت زیادہ ہوتا ہے، اور ان رہنماؤں کو عالمی سطح پر امن اور دوستی کا پیغام پھیلانے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔
تسخیری نے عالمی چیلنجز جیسے غربت، عدم مساوات، موسمی تبدیلی، عالمی وبائیں اور ماحولیاتی بحران کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ مختلف ادیان میں مشترک اخلاقی اقدار اور تعلیمات ہیں جو ان چیلنجز کا مقابلہ کرنے اور مشترکہ حل پیش کرنے میں مدد دے سکتی ہیں۔
آخر میں، انہوں نے کہا کہ دنیا بھر کے نوجوانوں کی غزہ اور لبنان کے مظلوم عوام کی حمایت میں بڑھتی ہوئی شرکت اور احتجاجات، اس بات کا واضح ثبوت ہیں کہ نوجوانوں کو بین الادیان گفتگو میں شامل کرنے کی ضرورت ہے، کیونکہ یہ نوجوان ہی دنیا کے مستقبل کے معمار ہیں اور تبدیلی کے عمل میں ان کا کردار اہم ہوگا۔/
4258399