«انا علی العهد»؛ اربعین 2025 کا نعرہ

IQNA

حجت‌الاسلام احمدی

«انا علی العهد»؛ اربعین 2025 کا نعرہ

4:13 - May 07, 2025
خبر کا کوڈ: 3518442
ایکنا: سربراہ ثقافتی و تعلیمی اربعین کمیٹی نے اربعین ۱۴۰۴ کے مرکزی نعرے کے طور پر «انا علی العهد» کے انتخاب کی منظوری دے دی۔

ایکنا نیوز کے رپورٹر کے مطابق، اربعین حسینی کی ثقافتی و تعلیمی کمیٹی کا اجلاس منگل کو حجت الاسلام سید عبدالفتاح نواب؛ نمائندہ ولی فقیہ برائے امور حج و زیارت، حجت الاسلام حمید احمدی؛ سربراہ کمیٹی ثقافتی و تعلیمی ستاد مرکزی اربعین، محمد تقی باقری، سیکریٹری ستاد مرکزی اربعین اور متعلقہ اداروں اور تنظیموں کے نمائندوں کی موجودگی میں منعقد ہوا۔

حجت الاسلام احمدی نے اپنی گفتگو میں کہا: اربعین حسینی کے موقع پر ہر سال ایک نعرہ منتخب کیا جاتا ہے جو قیام عاشورا کی محوریت اور اس کے بلند کیے گئے پرچموں کا عکاس ہو۔ یہ نعرہ بیک وقت عاشورا کے پیغام کو موجودہ دور تک منتقل کرے اور علاقائی و عالمی حالات کو مدنظر رکھے۔

انہوں نے مزید کہا: گذشتہ چند ماہ سے، متعلقہ اداروں جیسے مجمع جهانی اہل بیتؑ، ادارہ تبلیغات اسلامی، میونسپلٹی، صدا و سیما اور دیگر فعال اداروں کی ہم آہنگی اور مشاورت کے ساتھ، نیز ستاد مرکزی اربعین کی شراکت سے نعرے کے انتخاب کا عمل شروع کیا گیا۔ بالآخر، عوام لبنان اور حزب اللہ کی جانب سے شہداء مقاومت کی تجلیل کے لیے منتخب کیے گئے نعرے کو گزشتہ ہفتے تہران اور بغداد میں بیک وقت منعقدہ مشترکہ اجلاسوں میں منظور کیا گیا۔ یہ نعرہ گزشتہ روز ستاد مرکزی اربعین اور شورای سیاست‌گذاری اربعین 2025 میں حتمی طور پر منظور کیا گیا۔

حجت الاسلام احمدی نے اس بات کی وضاحت کرتے ہوئے کہ منتخب نعرہ «انا علی العهد» ہے، کہا: اس نعرے کے انتخاب کی بنیاد زیارت اربعین اور قیام عاشورا کے پیغامات پر رکھی گئی ہے۔ نیز، قرآنی تعلیمات کی روشنی میں، اربعین کی تقریب امام حسینؑ کے آرمانوں سے تجدید عہد کا موقع ہے۔ چونکہ عظیم شہداء مقاومت نے اس عہد سے وفاداری کے ذریعے حماسی کارنامے انجام دیے، لہٰذا ہم پر لازم ہے کہ اس نعرے کو زندہ رکھ کر نہ صرف ان کی محنتوں کا شکریہ ادا کریں بلکہ سید الشہداءؑ سے اپنے عہد پر قائم بھی رہیں۔

انہوں نے مزید کہا: ستاد مرکزی اربعین ابتدا سے ہی مقام معظم رہبری (مدظلہ العالی) کی نگرانی میں اور دقیق منصوبہ بندی کے تحت تشکیل پایا۔ بین الاقوامی ثقافتی پالیسی ساز کونسل، جو ملک کے ۳۶ اداروں پر مشتمل ہے، کو انقلاب فرهنگی سپریم کونسل کی قراردادوں کی بنیاد پر تقریباً چھ ماہ قبل (اور مقام معظم رہبری کی تاکید کے بعد) یہ مأموریت دی گئی کہ وہ بین الاقوامی نقطۂ نظر کے ساتھ اربعین کا جامع ثقافتی دستاویز تیار کرے۔ اس سلسلے میں ایران اور عراق میں متعدد اجلاس منعقد ہوئے اور شہید سلیمانی ریسرچ انسٹیٹیوٹ کا قیمتی تعاون کلیدی حیثیت کا حامل رہا۔ یہ دستاویز وسیع پیمانے پر تحقیق، مختلف یونیورسٹیوں کے اساتذہ (جیسے امام حسینؑ یونیورسٹی اور دفتر تبلیغات اسلامی) کی شراکت اور علمی کمیٹیوں کی تشکیل کے بعد حتمی شکل اختیار کر چکی ہے اور جلد پیش کی جائے گی۔

انہوں نے مزید کہا: اس دستاویز کی تیاری کے عمل کی مکمل رپورٹ تیار کی گئی ہے جس میں ۸۰ سے زائد مقالات، تھیسس اور مقام معظم رہبری (مدظلہ العالی) کی تقاریر کا جائزہ شامل ہے۔ اس دستاویز کا ڈھانچہ اس طرح تیار کیا گیا ہے کہ دس سالہ مدت میں مختلف اداروں کی ذمہ داریاں، حکمت عملیاں اور اقدامات واضح طور پر بیان کیے گئے ہیں۔ اس تناظر میں، ۴۰ سے زائد اداروں کی ذمہ داریاں متعین کی گئی ہیں اور ان کے عملی منصوبے متعلقہ جداول میں درج ہیں۔ تمام اداروں سے درخواست ہے کہ اس دستاویز کے ساتھ فعال تعاون کریں اور اگر ضرورت ہو تو تخصصی اجلاسوں میں شرکت کریں تاکہ ہم دنیا بھر کے لاکھوں عزاداروں کی موجودگی میں کربلای معلیٰ میں ایک عالمی اربعین کا انعقاد ممکن بنا سکیں؛ کیونکہ یہ عظیم تحریک، ثقافت عاشورا کی بین الاقوامی سطح پر ترویج کا باعث بنے گی۔

محمد تقی باقری، سیکریٹری ستاد مرکزی اربعین نے بھی اس نشست کے دوران کہا: بلاشبہ ستاد مرکزی اربعین کے کلیدی شعبوں میں سے ایک، ثقافتی و تعلیمی کمیٹی ہے۔ گزشتہ تین سالوں کے دوران ستاد مرکزی اربعین میں جو بھی کوششیں کی گئی ہیں، ان کی بنیاد اسی کمیٹی پر ہے اور اس کا نتیجہ اربعین کے راستے میں معنویت و ثقافت کا فروغ ہے۔

انہوں نے مزید کہا: ستاد کے اہم مقاصد میں سے ایک، گزشتہ سالوں کے چیلنجز کا تجزیہ کرنا ہے تاکہ کمزوریوں کو دور کر کے اور خدمات کو بہتر بنا کر، رہبر معظم انقلاب کی ہدایات کے مطابق ایک آسان، سستا، محفوظ اور باعزت اربعین منعقد کیا جا سکے۔ یہ پالیسی تمام شعبوں میں، جیسے پبلک ٹرانسپورٹ، انشورنس، اور زائرین کی خدمات میں، حکومتی اداروں کے تعاون اور عوامی شراکت سے عملی جامہ پہنائی جا رہی ہے۔

باقری نے پبلک ٹرانسپورٹ کے چیلنجز کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: ہمارے ملک کے بنیادی مسائل میں سے ایک، پبلک ٹرانسپورٹ کا پرانا بیڑا ہے جو ظالمانہ پابندیوں کی وجہ سے مزید شدید ہو گیا ہے۔ اگرچہ پرائیویٹ سیکٹر اور حکومت کی کوششیں، جیسے نئے بیڑوں کی درآمد کے لیے کابینہ کی قراردادیں، جاری ہیں، لیکن بدقسمتی سے بعض عملی رکاوٹیں اب بھی موجود ہیں۔ خوش قسمتی سے، یہ مسئلہ اعلیٰ سطح پر صدر مملکت اور متعلقہ وزارتوں کی جانب سے پیچھے کیا جا رہا ہے اور امید ہے کہ اربعین کی صلاحیت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے زائرین کے مسائل اور ملکی مشکلات کا کچھ حد تک ازالہ ممکن ہو سکے گا۔

انہوں نے زائرین کے لیے انشورنس خدمات اور سہولتوں پر زور دیتے ہوئے کہا: انشورنس کے میدان میں ہمارا مقصد، کم سے کم لاگت پر زیادہ سے زیادہ کوریج فراہم کرنا ہے تاکہ زائرین پر اضافی مالی دباؤ نہ پڑے۔ یہ کام حج و زیارت ادارے اور انشورنس کمپنیوں کے ساتھ مل کر انجام دیا جا رہا ہے اور حالیہ رپورٹس اس میدان میں اچھی پیش رفت کی نشاندہی کرتی ہیں۔

ستاد مرکزی اربعین کے سیکریٹری نے اربعین کے جامع ثقافتی دستاویز کا ذکر کرتے ہوئے کہا: یہ دستاویز حتمی مراحل میں ہے اور امید ہے کہ یہ دستاویز زائرین کے لیے ثقافتی و معنوی خدمات کی بہتری کے لیے ایک روڈ میپ بنے گی اور اس سال کے اربعین میں مثبت اثر ڈالے گی۔/

 

4280619

ٹیگس: اربعین ، نعرہ ، عہد
نظرات بینندگان
captcha