بریکس الاینس کے مسلم حکمرانوں کا خاندانی نظام کی حفاظت پر تاکید

IQNA

بریکس الاینس کے مسلم حکمرانوں کا خاندانی نظام کی حفاظت پر تاکید

4:39 - September 06, 2025
خبر کا کوڈ: 3519105
ایکنا: برکس کے مسلمان رہنماؤں نے ایک بیان میں کہا کہ موجودہ حالات کے پیش نظر ہمارا بنیادی اور فوری فرض ہے کہ ہم نوجوانوں میں صحتمند خاندانی اقدار کو محفوظ رکھنے کے حوالے سے کوشش کریں۔

ایکنا کی رپورٹ کے مطابق، بریکس کے رکن مسلم ممالک کے مذہبی رہنماؤں کا اجلاس برازیل کے شہر ریو ڈی جنیرو میں حجت الاسلام والمسلمین محمدمهدی ایمانی پور، جو کہ ایران کی ثقافتی تعلقات تنظیم کے صدر ہیں، کی قیادت میں منعقد ہوا۔

اس اجلاس میں بریکس کے دس رکن ممالک کے مذہبی رہنماؤں نے شرکت کی اور اختتام پر ایک مشترکہ بیان جاری کیا جس میں انہوں نے عالمی مسائل پر اپنے موقف کا اظہار کیا۔ بیان میں درج ذیل نکات پر زور دیا گیا:

تنوع میں وحدت کا اصل اصول: اسلام کی تعلیمات میں انسانوں اور قوموں کے تنوع کو اللہ کی حکمت اور جلال کا مظہر قرار دیا گیا ہے، اور اس اصول کے تحت ہم ایک کثیر قطبی، متحد دنیا کی تعمیر کے خواہاں ہیں جو احترامِ متقابل پر مبنی ہو۔

ایمان اور اخلاقی اقدار کا تحفظ: ہم اپنے ممالک کی قیادت کی کوششوں کی مکمل حمایت کرتے ہیں، جو بریکس کے دائرہ میں روحانیت اور اخلاقی اقدار کو تحفظ دینے اور اس کے عالمی سطح پر فروغ کے لیے کام کر رہی ہیں، اور ہم ان نظریات کی مخالفت کرتے ہیں جو انسان کی فطرت کے مخالف ہیں۔

بین الثقافتی اور بین المذہبی مکالمے کی اہمیت: بریکس کے رکن ممالک کے ثقافتی تنوع کو مدنظر رکھتے ہوئے، ہم بین الثقافتی اور بین المذہبی مکالمے کی مزید گہرائی اور پختگی پر زور دیتے ہیں تاکہ اس تنظیم کے اندر تعاون کو مضبوط کیا جا سکے۔

خاندانی ڈھانچے کی حفاظت: ہمیں یقین ہے کہ خاندان کے سالم ڈھانچے کی تباہی انسانیت کے مستقبل کے لیے تباہ کن نتائج کا سبب بنے گی۔ موجودہ حالات میں ہمارا فوری فرض ہے کہ ہم جوانوں میں صحتمند خاندانی اقدار کے فروغ کے لیے ہر ممکن کوشش کریں، بشمول مختلف ادیان کے نمائندوں اور معاشرتی قوتوں کے ساتھ تعاون کے ذریعے۔

مصنوعی ذہانت کا اخلاقی استعمال: ہم مصنوعی ذہانت کی صلاحیتوں کو انسانی ترقی اور عالمی مسائل کے حل کے لیے استعمال کرنے کی حمایت کرتے ہیں، بشرطیکہ اس کے استعمال کے اخلاقی معیارات کو مضبوط بنایا جائے۔

نفرت، شدت پسندی اور دہشت گردی کی مذمت: ہم ہر قسم کی نفرت پھیلانے، شدت پسندی، دہشت گردی اور فاشزم کی مذمت کرتے ہیں اور تمام ادیان کی توہین اور ایمان داروں کے حقوق کے خلاف ہر قسم کی کوششوں کو مسترد کرتے ہیں۔

علمی، مذہبی اور انسانی تعاون کا فروغ: ہم اپنے ممالک میں اسلامی تنظیموں کے ساتھ علمی، مذہبی اور انسانی تعاون کو بڑھانے کے لیے مشترکہ دلچسپی کی حمایت کرتے ہیں۔

آخر میں، اجلاس کے شرکاء نے اس اہم اور پیش قدم اجلاس کے انعقاد اور اس کی مکمل حمایت کرنے پر شکریہ ادا کیا۔ حجت الاسلام والمسلمین محمدمهدی ایمانی پور نے اس اجلاس میں بیان کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایران کی ثقافتی تعلقات تنظیم ان تمام مسائل پر بھرپور تعاون کرے گی۔/

 

4303402

نظرات بینندگان
captcha